ایس پی وجئے کمار مگر نے اس تعلق سے بتایا کہ 'سلمان احمد نامی طالب علم نے یکم فروری کو ناندیڑ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران مبینہ طور پر قابل اعتراض تقریر کی تھی جس کی بنا پر اس کے خلاف تعزیرات ہند کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
گزشتہ برس پارلیمان کے دونوں ایوان سے شہریت ترمیمی بل کو منظوری ملنے کے بعد اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے جاری ہیں حالانکہ صدر کے دستخط کے بعد اب یہ ایک قانو بن چکا ہے۔
شہریت تریمی قانون کے مطابق 31 دسمبر سنہ 2014 تک افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے آئے ہوئے چھ مذاہب کے لوگوں کو بھارت کی شہریت دی جائے گی جبکہ اس قانون کے تحت مذکورہ ملکوں سے آئے مسلمانوں کو شہریت نہیں مل سکے گی۔