ETV Bharat / bharat

کانگریس کے اجلاس میں کیا رہا خاص؟ - کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس

قیادت کے بحران کے درمیان پیر کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سونیا گاندھی کانگریس عارضی صدر بنی رہیں گی۔

Sonia Gandhi will remain the interim president of the Congress
سونیا گاندھی کانگریس کی عارضی صدر برقرار
author img

By

Published : Aug 24, 2020, 9:13 PM IST

قیادت کے بحران کے درمیان پیر کو کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے سات گھنٹوں تک جاری اجلاس کے آغاز میں سونیا گاندھی نے کہا کہ وہ کانگریس کے عبوری صدر کا عہدہ چھوڑنا چاہتی ہیں اور نئے صدر کی تلاش شروع کرنے کی درخواست کی۔

کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اجلاس کے ایک دن قبل 23 اعلیٰ کانگریس قائدین کی طرف سے مستقل قیادت کا مطالبہ کرنے کے ایک خط کے بعد ملاقات کی۔

کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے اختتام پر سونیا گاندھی نے کہا "مجھے تکلیف ہوئی ہے لیکن تمام لوگ معاونین ہیں، جو بھی ہوا سو ہوا، ہمیں مل کر کام کرنا چاہئے۔"

کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کی چند اہم نکات

  1. کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے آغاز کے بعد کانگریس کے عبوری صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ وہ اب اس عہدے پر برقرار نہیں رہنا چاہتی ہیں اور پارٹی کو اپنی جگہ کسی اور کی تقرری کا عمل شروع کرنا چاہئے۔
  2. سی ڈبلیو سی اجلاس میں موجود راہل گاندھی نے خط بھیجے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ خط بھیجے جانے کے وقت سونیا گاندھی بیمار تھیں، خط کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'خط اس وقت کیوں بھیجا گیا جب کانگریس مدھیہ پردیش اور راجستھان کے سیاسی بحران کا سامنا کررہی تھی اور صدر بیمار تھیں'۔
  3. کانگریس نے ان خبروں کو مسترد کردیا جن میں کہا گیا تھا کہ راہل گاندھی نے خط لکھنے والوں کی بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت ہے۔پارٹی نے کہا کہ راہل گاندھی نے 'بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت' جیسا یا اس سے ملتا جلتا لفظ نہیں بولا تھا۔
  4. کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر کپل سبل نے کانگریس پارٹی کی وضاحت کے بعد اپنا ٹویٹ واپس لے لیا ہے، سبل نے کہا 'راہل گاندھی نے ذاتی طور پر مجھے بتایا ہے کہ انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کہی جو کہا جارہا ہے، اس کے بعد میں نے اپنا ٹویٹ واپس لے لیا ہے۔'
  5. اس سے قبل کپل سبل نے سی ڈبلیو سی اجلاس میں راہل گاندھی کے مبینہ بیان پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ سبل نے کہا تھا کہ انہوں نے پچھلے 30 سالوں میں بی جے پی کے حق میں کوئی بیان نہیں دیا، اس کے باوجود 'ہم بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں'۔ سبل نے بطور وکیل کانگریس کی خدمت کا ذکر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا، "راہل گاندھی کہتے ہیں کہ 'ہم بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں'۔ راجستھان ہائی کورٹ میں کانگریس پارٹی کا موقف رکھنے میں کامیاب ہوا، منی پور میں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے پارٹی کا موقف رکھا۔ "
  6. سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے پارٹی کے صدر کی حیثیت سے برقرار رہنے کی سونیا گاندھی سے اپیل کی ہے۔ منموہن سنگھ نے خط لکھنے والے رہنماؤں پر حملہ کیا، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ خط کا واقعہ افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'پارٹی کی ہائی کمان کو کمزور کرنا پارٹی کو کمزور کرنے کے مترادف ہے'۔
  7. ذرائع کے مطابق ایک اور سینئر رہنما اے کے انٹونی نے راہل گاندھی کو پارٹی کا صدر بننے کی حمایت کی۔ اے کے انٹونی نے کہا 'خط سے زیادہ ، خط میں لکھی گئی باتیں ظالمانہ تھیں'۔ انہوں نے 'پارٹی کے لیے سونیا گاندھی کی قربانیوں' کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے راہل گاندھی سے پارٹی صدر کا عہدہ سنبھالنے کی اپیل کی۔
  8. سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ سونیا گاندھی کو کم از کم اے آئی سی سی کے اجلاس تک صدر برقرار رہنا چاہئے۔ پارٹی کے نئے صدر کے انتخاب کا عمل AICC کے اجلاس میں شروع ہوسکتا ہے۔ سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے اے آئی سی سی کے اجلاس کی تجویز دی ہے۔

قیادت کے بحران کے درمیان پیر کو کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے سات گھنٹوں تک جاری اجلاس کے آغاز میں سونیا گاندھی نے کہا کہ وہ کانگریس کے عبوری صدر کا عہدہ چھوڑنا چاہتی ہیں اور نئے صدر کی تلاش شروع کرنے کی درخواست کی۔

کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اجلاس کے ایک دن قبل 23 اعلیٰ کانگریس قائدین کی طرف سے مستقل قیادت کا مطالبہ کرنے کے ایک خط کے بعد ملاقات کی۔

کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے اختتام پر سونیا گاندھی نے کہا "مجھے تکلیف ہوئی ہے لیکن تمام لوگ معاونین ہیں، جو بھی ہوا سو ہوا، ہمیں مل کر کام کرنا چاہئے۔"

کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کی چند اہم نکات

  1. کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے آغاز کے بعد کانگریس کے عبوری صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ وہ اب اس عہدے پر برقرار نہیں رہنا چاہتی ہیں اور پارٹی کو اپنی جگہ کسی اور کی تقرری کا عمل شروع کرنا چاہئے۔
  2. سی ڈبلیو سی اجلاس میں موجود راہل گاندھی نے خط بھیجے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ خط بھیجے جانے کے وقت سونیا گاندھی بیمار تھیں، خط کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'خط اس وقت کیوں بھیجا گیا جب کانگریس مدھیہ پردیش اور راجستھان کے سیاسی بحران کا سامنا کررہی تھی اور صدر بیمار تھیں'۔
  3. کانگریس نے ان خبروں کو مسترد کردیا جن میں کہا گیا تھا کہ راہل گاندھی نے خط لکھنے والوں کی بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت ہے۔پارٹی نے کہا کہ راہل گاندھی نے 'بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت' جیسا یا اس سے ملتا جلتا لفظ نہیں بولا تھا۔
  4. کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر کپل سبل نے کانگریس پارٹی کی وضاحت کے بعد اپنا ٹویٹ واپس لے لیا ہے، سبل نے کہا 'راہل گاندھی نے ذاتی طور پر مجھے بتایا ہے کہ انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کہی جو کہا جارہا ہے، اس کے بعد میں نے اپنا ٹویٹ واپس لے لیا ہے۔'
  5. اس سے قبل کپل سبل نے سی ڈبلیو سی اجلاس میں راہل گاندھی کے مبینہ بیان پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ سبل نے کہا تھا کہ انہوں نے پچھلے 30 سالوں میں بی جے پی کے حق میں کوئی بیان نہیں دیا، اس کے باوجود 'ہم بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں'۔ سبل نے بطور وکیل کانگریس کی خدمت کا ذکر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا، "راہل گاندھی کہتے ہیں کہ 'ہم بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں'۔ راجستھان ہائی کورٹ میں کانگریس پارٹی کا موقف رکھنے میں کامیاب ہوا، منی پور میں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے پارٹی کا موقف رکھا۔ "
  6. سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے پارٹی کے صدر کی حیثیت سے برقرار رہنے کی سونیا گاندھی سے اپیل کی ہے۔ منموہن سنگھ نے خط لکھنے والے رہنماؤں پر حملہ کیا، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ خط کا واقعہ افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'پارٹی کی ہائی کمان کو کمزور کرنا پارٹی کو کمزور کرنے کے مترادف ہے'۔
  7. ذرائع کے مطابق ایک اور سینئر رہنما اے کے انٹونی نے راہل گاندھی کو پارٹی کا صدر بننے کی حمایت کی۔ اے کے انٹونی نے کہا 'خط سے زیادہ ، خط میں لکھی گئی باتیں ظالمانہ تھیں'۔ انہوں نے 'پارٹی کے لیے سونیا گاندھی کی قربانیوں' کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے راہل گاندھی سے پارٹی صدر کا عہدہ سنبھالنے کی اپیل کی۔
  8. سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ سونیا گاندھی کو کم از کم اے آئی سی سی کے اجلاس تک صدر برقرار رہنا چاہئے۔ پارٹی کے نئے صدر کے انتخاب کا عمل AICC کے اجلاس میں شروع ہوسکتا ہے۔ سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے اے آئی سی سی کے اجلاس کی تجویز دی ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.