کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ' یوروپی پارلیمنٹ سے تعلق رکھنے والے 27 رکنی وفد جموں وکشمیر کا دورہ کرے گا، لیکن بھارتی رہنماؤں کو ایسا کرنے سے روکنا، یہ جمہوریت کی، اور اس کی خودمختاری کی توہین ہے'۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کے اس اقدام پر حزب اختلاف کے کئی رہنماؤں نے مرکزی حکومت کو ٹوئٹ کر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سورجے والا نے بھی اس تعلق سے کہا کہ 'مرکزی حکومت یوروپی اراکین پارلیامان کو کشمیر کا دورہ کرا رہی ہے، اور بھارتی اراکین پارلیامنٹ کو وادی میں داخلے کی اجازت نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کا تعلق بھارت سے ہے، لیکن انہوں نے پوچھا کہ غیر ملکی اراکین پارلیمان کو کشمیر میں کیوں حصہ دار بنایا گیا؟
کانگریس پارٹی کے رہنما جے رام رمیش نے بھی اس بابت یہی کہا کہ یوروپی پارلیمان کے وفد کو جموں و کشمیر کا دورہ کرایا جا رہا ہے، یہ تو صاف طور پر بھارتی پارلیامنٹ اور جمہوریت کی توہین ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد بھارتی سیاسی رہنماؤں کو وادی میں جانے سے کیوں روکا جارہا ہے؟
کانگریسی رہنما منیش تیواری نے بھی مرکزی حکومت پر سخت طنز کرتے ہوئے کہا کہ ' بھارتی اراکین پارلیمان کو جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کے قابل ہونے کے لئے یوروپی پارلیمنٹ میں منتخب ہونے پر غور کرنا چاہئے'۔