بھارت اور چین کے درمیان گذشتہ ایک ماہ سے کشیدگی جاری ہے، اسی کے بارے میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت کی طرف سے سبھی ضروری اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس سے حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اس ضمن میں 6 جون کو بھارت اور چین کے اعلی دفاعی رہنماؤں کا اجلاس بھی طلب کیا ہے۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا 'فی الحال یہ بات سچ ہے کہ سرحد پر چین کا دعوہ ہے کہ ہماری سرحد یہاں تک ہے اور بھارت کا دعوہ ہے کہ ہماری سرحد یہاں تک ہے'۔
انہوں نے مزید کہا 'اسی بات کو لے کو لے کر دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی ہے، جس کے بعد بڑی تعداد میں چینی فوج لداخ میں داخل ہوئی ہے'۔
رپورٹس کے مطابق یہ کہا جارہا ہے کہ بڑی تعداد میں چینی فوج لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی جانب سے وادی گلوان اور پینگوگ میں داخل ہوئی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا 'چین کو اس مسلے کو سنجیدگی سے لینا چاہیئے تاکہ یہ مسلہ جلد حل ہو سکے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا 'ڈوکلام تنازعہ سفارتی اور فوجی مذاکرات کے ذریعے حل کیا گیا تھا۔ ہم نے ماضی میں بھی اسی طرح حالات کا حل تلاش کیا ہے۔ موجودہ معاملے کو حل کرنے کے لئے فوجی اور سفارتی سطح پر بات چیت جاری ہے'۔
انہوں نے بھارت کی دیرینہ پالیسی کے بارے میں کہا "بھارت کسی بھی ملک کو تکلیف نہیں پہنچاتا ہے اور اگر کوئی بھارت کو ٹھیس پہنچانا چاہے تو برداشت نہیں کیا جائے گا'۔