مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں شیوسینا نے اس پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ذرائع کے مطابق احتجاجی مظاہرے میں خواتین بھی شامل تھیں۔کتاب کے مصنف جے بھگوان گوئل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں نے کہا کہ مصنف نے چھترپتی شیواجی سے وزیراعظم مودی کا موازنہ کیا ہے۔
گوئل کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں نے ان کے پوسٹر کو چپل سے پیٹا اور کتاب پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔اس کتاب کا اجرأ اتوار کو دہلی میں واقع بی جے پی کے ہیڈکوارٹر میں ہوا تھا۔
کولہاپور شہر کے شیوسینا کے صدر روی کرن انگاولے نے کہا کہ شیو سینا شیواجی مہاراج کی توہین برداشت نہیں کرےگی اور گوئل کو عوامی طور پر معافی مانگنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ہیڈکوارٹر میں کتاب کا اجرا ہونے کی وجہ سے پارٹی کے قومی صدر کو بھی شیواجی کو چاہنے والوں سے معافی مانگنی چاہئے۔
تحریک کے دوران اہم شیو سینک میں حاضر رہنے والوں میں شیرساگر، پارٹی کے یوتھ لیڈر منگل سلوکھے،کولہاپور خاتون مورچہ کی صدر پوجا کامٹے، مہیش اتم، جینت ہروگلے، دیپک چوہان، دھنجی دلوی، اشونی شیلکے، دادو شندے، سنیل کھوت،گوری مکڑ، میناتائی پاٹے دار اور منگل کلکرنی شامل تھے۔
اورنگ آباد ضلع میں بھی اسی طرح کا احتجاجی مظاہرہ مراٹھا کرانتی مورچہ نے بھی کیا۔احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں نے مصنف کےخلاف پولیس میں شکایت درج کرنے کا مطالبہ کیا۔