ETV Bharat / bharat

'اردو زبان ہی انقلاب لاسکتی ہے' - فروغ

اردو زبان کی کو فروغ دینے کے لیے کئی برسوں سے کمر بستہ تنظیم 'محفل نساء' کی طرف سے آٹھویں سالانہ جلسے کا انعقاد کیا گیا۔

'اردو زبان ہی انقلاب لاسکتی ہے'
author img

By

Published : Jul 21, 2019, 3:33 PM IST

یہ جلسہ بنگلور میں واقع حسنات کالج کے فاؤنڈرز ہال میں منعقد کیا گیا۔

اس موقع پر تنظیم کی صدر شائستہ یوسف نے اردو کے زوال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ مسلمانوں نے اردو کو اپنا تو لیا ہے لیکن ابھی بھی اس زبان کو مواصلات میں استعمال کرنے میں شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔

'اردو زبان ہی انقلاب لاسکتی ہے'

اُن کے مطابق اگر برسوں قبل ہی ہم اردو زبان کو اپنی شان بناتے تو شاید اردو کا یہ حال نہ ہوتا۔
انہوں نے اردو داں کے اس رویہ پر تنقید کی جہاں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ اردو کی تعلیم سے ہم اس مسابقتی دور میں پیچھے رہ جائیں گے۔

شائستہ یوسف نے کہا کہ خوبصورت اور شیریں زبان ہونے کے سبب ہی اردو بھارت کی زبان بنی ہے، لہٰذا آج ملک میں اگر امن کا کوئی انقلاب آسکتا ہے تو وہ اردو زبان و ادب سے ممکن ہے۔

اس موقع پر حیدرآباد کے معروف قلمکار آنند راج ورما جنہوں نے اس پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ نئی نسل اردو سے آشنا ہو، اردو کو صرف بول چال والی زبان نہ بناکر اسے اپنی تہذیب کے طور پر اختیار کریں تو یقیناً ہم پورے معاشرے میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔

آنند راج ورما نے ہندو مسلم ایکتا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندو مسلم کے درمیان محبت ورواداری میں اضافہ ہوا ہے، لیکن کچھ شرپسند عناصر ہیں جو اس ہم آہنگی اور محبت کو توڑنے میں مصروف ہیں ،ان کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

ریٹائرڈ آی اے ایس افسر عزیز اللہ بیگ نے اس موقع پر بتایا کہ سرکاری اردو اسکولوں کی خستہ حالت بھی اردو کے زوال کی ایک بنیادی وجہ ہے۔

سبکدوش آئی اے ایس افسر عزیز اللہ بیگ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت اردو اسکولوں کے حالات کو بہتر بنائے اور اس معاملے میں حکومت اردو اسکولوں کے متعلق منصفانہ رویہ اختیار کرے۔

یہ جلسہ بنگلور میں واقع حسنات کالج کے فاؤنڈرز ہال میں منعقد کیا گیا۔

اس موقع پر تنظیم کی صدر شائستہ یوسف نے اردو کے زوال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ مسلمانوں نے اردو کو اپنا تو لیا ہے لیکن ابھی بھی اس زبان کو مواصلات میں استعمال کرنے میں شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔

'اردو زبان ہی انقلاب لاسکتی ہے'

اُن کے مطابق اگر برسوں قبل ہی ہم اردو زبان کو اپنی شان بناتے تو شاید اردو کا یہ حال نہ ہوتا۔
انہوں نے اردو داں کے اس رویہ پر تنقید کی جہاں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ اردو کی تعلیم سے ہم اس مسابقتی دور میں پیچھے رہ جائیں گے۔

شائستہ یوسف نے کہا کہ خوبصورت اور شیریں زبان ہونے کے سبب ہی اردو بھارت کی زبان بنی ہے، لہٰذا آج ملک میں اگر امن کا کوئی انقلاب آسکتا ہے تو وہ اردو زبان و ادب سے ممکن ہے۔

اس موقع پر حیدرآباد کے معروف قلمکار آنند راج ورما جنہوں نے اس پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ نئی نسل اردو سے آشنا ہو، اردو کو صرف بول چال والی زبان نہ بناکر اسے اپنی تہذیب کے طور پر اختیار کریں تو یقیناً ہم پورے معاشرے میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔

آنند راج ورما نے ہندو مسلم ایکتا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندو مسلم کے درمیان محبت ورواداری میں اضافہ ہوا ہے، لیکن کچھ شرپسند عناصر ہیں جو اس ہم آہنگی اور محبت کو توڑنے میں مصروف ہیں ،ان کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

ریٹائرڈ آی اے ایس افسر عزیز اللہ بیگ نے اس موقع پر بتایا کہ سرکاری اردو اسکولوں کی خستہ حالت بھی اردو کے زوال کی ایک بنیادی وجہ ہے۔

سبکدوش آئی اے ایس افسر عزیز اللہ بیگ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت اردو اسکولوں کے حالات کو بہتر بنائے اور اس معاملے میں حکومت اردو اسکولوں کے متعلق منصفانہ رویہ اختیار کرے۔

Intro:اردو وہ زبان ہے کو انقلاب لاسکتی ہے... شائستہ یوسف


Body:

بنگلور: آج حسنات کالج کے فاؤنڈرس ہال میں ریاست کی معروف و اردو کے لئے ہمیشہ متحرک تنظیم محفل نساء نے اپنا 8واں سالانہ جلسہ منعقد کیا.

اس موقع پر تنظیم کی صدر شائستہ یوسف نے کہا کہ یہ اتفاق ہے کہ مسلمانوں نے اردو کو اپنا لیا لیکن اس میں شرمندگی کی کونسی بات ہے. انہوں نے کہا کہ سالوں قبل ہی ہم اردو زبان کو اپنی شان بناتے تو شائد ہمارا یا اردو کا یہ عالم نہ ہوتا. انہوں نے مسلمانوں کے اس رویہ پر تنقید کی جہاں یہ مانا جاتا ہے کہ اردو پڑھنے سے کچھ نہیں ہوتا، اردو کی تعلیم سے ہم اس مسابقتی دور میں پیچھے رہ جائینگے. شائستہ یوسف نے یہ سوال اٹھایا کہ مسلمانوں نے اگر اردو کو ترک کرکے دیگر زبانیں سیکھ لی تو کیا حاصل کرلیا.

شائستہ یوسف نے کہا کہ اردو اس لئے ہندوستان کی زبان بنی ہے کہ یہ ایک نہایت ہی خوبصورت و شرین زبان ہے. لہٰذا آج ملک ہند میں اگر امن کا کوئی انقلاب آسکتا ہے تو وہ اردو زبان و ادب سے ممکن ہے.

اس موقع پر حیدرآباد کے معروف قلمکار انن راج ورما جنہوں نے اس پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی، کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ نئی نسل اردو سے آشنا ہو، اردو کو صرف بول چال والی زبان نہ بناکر اسے اپنی تہذیب کے طور پر اختیار کریں تو یقیناً ہم پورے معاشرے میں تبدیلی لاسکتے ہیں.

انن راج ورما نے ہندو مسلم ایکتا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم میں محبت و رواداری مزید بڑھی ہے اور کوئی طاقت اسے ختم نہیں کرسکتے، حالانکہ چند فرقہ پرست اس بات کی شدت سے کوشش میں لگے ہوئے ہیں لیکن وہ ہرگز کامیاب نہ ہونگے.

ریٹائرڈ آی. آی. ایس افسر عزیز اللہ بیگ نے اس موقع پر بتایا کہ سرکاری اردو اسکولوں کی بری و خستہ حالت بھی زبان اردو کو کمزور کئے جانے کی ایک بنیادی وجہ ہے. انہوں نے حکومت سے مانگ کی کہ حکومت اردو اسکولوں کے حالات کو بہتر بنائے اور اس معاملہ میں حکومت اردو اسکولوں کے متعلق منصفانہ رویہ اختیار کرے.

بائٹس...
1. شائستہ یوسف، صدر مہفل نساء
2. انن راج ورما، قلمکار و شاعر، حیدرآباد
3. عزیز اللہ بیگ، ریٹائرڈ آئ. اے. ایس

The video is being uploaded...


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.