مودی نے آج انڈسٹری بورڈ- سی آئی آئی کے 125 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے بہت اعتماد ہے کہ بھارت ایک بار پھر ترقی کی راہ پر واپس لوٹے گا۔ تیزی سے ترقی کی راہ پر بھارت کو واپس لانے اور خود انحصار بھارت کی تعمیر کے لئے پانچ چیزیں ضروری ہیں۔
آج بھارت پر دنیا بھر کا اعتماد بڑھا ہے اور بھارتی صنعت کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خود انحصار بھارت کا مطلب روزگار پیدا کرنا اور اعتماد پیدا کرنا ہے تاکہ عالمی سپلائی سلسلے میں بھارت کا حصہ مستحکم ہوسکے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اب ملک نے لاک ڈاؤن کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے تاجروں سے کہا کہ حکومت ان کے ساتھ ہے ۔ اب انہیں ایک قدم آگے بڑھانا چاہئے ، حکومت چار قدم آگے بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ تین ماہ قبل ملک میں ایک بھی پی پی ای کٹ نہیں بنائی گئی تھی، لیکن آج روزانہ تین لاکھ کٹس بن رہی ہیں۔
حکومت خودکفیل بھارت سے متعلق ہر ضرورت کا خیال رکھے گی۔ مودی نے کہا کہ تین ماہ قبل ملک میں ایک بھی پی پی ای کٹ نہیں بنتی تھی لیکن آج روزانہ تین لاکھ کٹس بن رہی ہیں۔ حکومت خود کفیل بھارت سے متعلق ہر ضرورت کا خیال رکھے گی۔
وزیر اعظم نے سی آئی آئی سے کہا کہ وہ ہر شعبے کے لیے ایک ریسرچ تیار کرے اور پلان انھیں دے۔کورونا بحران کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا، مجھے ملک کی صلاحیت اور ڈیزاسٹر مینیجمینٹ، ٹیلینٹ اور ٹیکنالوجی کے ساتھ کسانوں اور کاروبارویوں پر پورا بھروسہ ہے۔
جب دنیا میں کورونا وائرس پھیل رہا تھا بھارت نے صحیح وقت پر صحیح اقدامات کیے اور لاک ڈاؤن بے حد مؤثر رہا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کیے گئے سخت فیصلوں میں آپ کو ان سب کی ایک جھلک نظر آئے گی۔ خواتین ہوں، معذور افراد، بوڑھے، مزدور، سبھی ان سے مستفید ہوئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران حکومت نے 8 کروڑ سے زائد گیس سلنڈر غریبوں تک پہنچائے ہیں۔
مودی نے کہا کہ پردھان منتری غریب کلیان یوجنا نے غریبوں کو فوری طور پر فائدہ پہنچانے میں بہت مدد کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت تقریباً 74 کروڑ مستحقین کو راشن پہنچایا گیا ہے۔ مہاجر مزدوروں کو مفت راشن بھی فراہم کیا جارہا ہے۔
کورونا کے خلاف معیشت کو مستحکم کرنا ان کی اولیں ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ کورونا نے ہماری رفتار کم کردی ہو لیکن آج ملک کی سب سے بڑی سچائی یہ ہے کہ بھارت لاک ڈاؤن کو پیچھے چھوڑ کر اَن لاک کے پہلے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔