ETV Bharat / bharat

سحری کے لیے روزہ داروں کو جگانے کی قدیم روایت

ماہ رمضان میں جہاں مسلمان اپنے رب کو راضی کر نے میں دن و رات عباتوں میں مصروف ہیں وہیں جموں وکشمیر کے ضلع پلوامہ میں مسلمان روزہ داروں کو سحری کے لیے قدیمی روایت کے ذریعہ بیدار کررہے ہیں۔

Basheer Ahmed Shaik
author img

By

Published : May 31, 2019, 6:14 PM IST

Updated : May 31, 2019, 6:27 PM IST

اگرچہ لوگ سحری کے وقت بیدارہونے کے لئے موباٸل فون، ڈیجٹل آلارآم، لاوڈ اسپیکروں کے علاوہ دوسرے آلات کا بھی استعمال کرتے ہیں تاہم رمضان کے مہینے میں سحر خوانوں کی ڈھولکیاں بجانا اور آوازیں لگا کر لوگوں کو بیدار کرنا وادی کی قدیم روایت نہ صرف ابھی بھی برقرار ہے بلکہ اپنے عروج پر ہے۔اور وادی کے تقریباً ہر گاوں سے سحر خوان رات کے پہر میں نکل کر لوگوں کو سحری کے لۓ جگانے میں اپنا کلیدی رول ادا کرتے ہیں۔

Basheer Ahmed Shaik

اس حوالے سے ضلع پلوامہ کے ایک سحر خوان بشیر احمد شیخ نے بتایا کہ وہ 25 برسوں سے سحر خوانی کے فراٸض انجام دے رہے ہیں اور سحر خوانی کرنا ان کی خاندانی وراثت ہے۔

انہوں نے کہا ہم رات کے پہر میں نکل کر گاوں کے ہر گھر تک جانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ انہیں سحری کے لئے بیدار کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ سحر خوانی کے عیوض لوگوں سے معاوضہ نہیں مانگتے ہیں بلکہ لوگ اُنہیں خود اس سحر خوآنی کے عیوض چاول،دودھ، تیل وغیرہ دے دیتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا وہ اپنی زندگی چلانے کے لۓ دن میں مزدوری بھی کرتے ہیں جس سے ان کا روزگار بھی چلتا رہتا ہے۔

اگرچہ لوگ سحری کے وقت بیدارہونے کے لئے موباٸل فون، ڈیجٹل آلارآم، لاوڈ اسپیکروں کے علاوہ دوسرے آلات کا بھی استعمال کرتے ہیں تاہم رمضان کے مہینے میں سحر خوانوں کی ڈھولکیاں بجانا اور آوازیں لگا کر لوگوں کو بیدار کرنا وادی کی قدیم روایت نہ صرف ابھی بھی برقرار ہے بلکہ اپنے عروج پر ہے۔اور وادی کے تقریباً ہر گاوں سے سحر خوان رات کے پہر میں نکل کر لوگوں کو سحری کے لۓ جگانے میں اپنا کلیدی رول ادا کرتے ہیں۔

Basheer Ahmed Shaik

اس حوالے سے ضلع پلوامہ کے ایک سحر خوان بشیر احمد شیخ نے بتایا کہ وہ 25 برسوں سے سحر خوانی کے فراٸض انجام دے رہے ہیں اور سحر خوانی کرنا ان کی خاندانی وراثت ہے۔

انہوں نے کہا ہم رات کے پہر میں نکل کر گاوں کے ہر گھر تک جانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ انہیں سحری کے لئے بیدار کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ سحر خوانی کے عیوض لوگوں سے معاوضہ نہیں مانگتے ہیں بلکہ لوگ اُنہیں خود اس سحر خوآنی کے عیوض چاول،دودھ، تیل وغیرہ دے دیتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا وہ اپنی زندگی چلانے کے لۓ دن میں مزدوری بھی کرتے ہیں جس سے ان کا روزگار بھی چلتا رہتا ہے۔

Intro:ماہ رمضان کے معتبر مہینے میں جہاں مسلمان زیادہ سے زیادہ عبادتوں و ریاضتوں میں محو ہو جاتے ہیں اور اپنے رب کو راضی کر نے کے دن اور رات میں عباتوں میں لگے رہتیے ہیں وہی رمضان کے مہینے میں مسلمان روزہ دار جو ایک اہم عمل ہے کو انجام دیتے ہیں۔روزہ داری کے اصول کو پورا کرنے کے لۓ سحری کرنی پڑتی ہے جو کہ روزداری میں ایک اہم بات ہے لیکن یہ سحری رات کے پہر میں کی جاتی ہے جس میں لوگ سوۓ ہوۓ ہوتےہیں۔اگرچہ لوگ سحری کے وقت بیدارہونے کے لۓموباٸل فون،ڈیجٹل آلارآم،لاوڈ سپیکروں کے علاوہ دوسرے آلات کا بھی استعمال کرتے ہیں تاہم رمضان کے مہینے میں سحر خوانوں کی ڈھولکیاں بجانا اور آوازیں لگا کر لوگوں کو بیدار کرنا وادی کی قدیم روایت نہ صرف ابھی بھی برقرار ہے بلکہ اپنے عروج پر ہے۔اور وادی کے تقریباً ہر گاوں سے سحر خوآن رات کے پہر میں نکل کر لوگوں کو سحری کے لۓ جگانے میں اپنا قلیدی رول ادا کرتے ہیں۔

اس حوالے سے ضلع پلوامہ کے ایک سحر خوآن بشیر احمد شیخ نے بتایا کہ وہ 25سالوں سے سحر خوانی کے فراٸض انجام دے رہے ہیں اور سحر خوانی کر نا ان کی خاندانی وراثت ہے۔انہوں نے کہا ہم رات کے پہر میں نکل کر گاوں  کے ہر گھر تک جانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ انہیں سحری کے لۓ بیدار کر سکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ سحر خوانی کے عیوض لوگوں سے کو معاوضہ نہیں مانگتے ہیں بلکہ لوگ اُنہیں خود اس سحر خوآنی کے عیوض چاول،دودھ، تیل وغیرہ دے دیتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا  وہ اپنی زندگی چلانے کے لۓ دن میں مزدوری بھی کرتے ہیں جس سے ان کا روزگار بھی چلتا رہتا ہے۔





Body:ماہ رمضان کے معتبر مہینے میں جہاں مسلمان زیادہ سے زیادہ عبادتوں و ریاضتوں میں محو ہو جاتے ہیں اور اپنے رب کو راضی کر نے کے دن اور رات میں عباتوں میں لگے رہتیے ہیں وہی رمضان کے مہینے میں مسلمان روزہ دار جو ایک اہم عمل ہے کو انجام دیتے ہیں۔روزہ داری کے اصول کو پورا کرنے کے لۓ سحری کرنی پڑتی ہے جو کہ روزداری میں ایک اہم بات ہے لیکن یہ سحری رات کے پہر میں کی جاتی ہے جس میں لوگ سوۓ ہوۓ ہوتےہیں۔اگرچہ لوگ سحری کے وقت بیدارہونے کے لۓموباٸل فون،ڈیجٹل آلارآم،لاوڈ سپیکروں کے علاوہ دوسرے آلات کا بھی استعمال کرتے ہیں تاہم رمضان کے مہینے میں سحر خوانوں کی ڈھولکیاں بجانا اور آوازیں لگا کر لوگوں کو بیدار کرنا وادی کی قدیم روایت نہ صرف ابھی بھی برقرار ہے بلکہ اپنے عروج پر ہے۔اور وادی کے تقریباً ہر گاوں سے سحر خوآن رات کے پہر میں نکل کر لوگوں کو سحری کے لۓ جگانے میں اپنا قلیدی رول ادا کرتے ہیں۔

اس حوالے سے ضلع پلوامہ کے ایک سحر خوآن بشیر احمد شیخ نے بتایا کہ وہ 25سالوں سے سحر خوانی کے فراٸض انجام دے رہے ہیں اور سحر خوانی کر نا ان کی خاندانی وراثت ہے۔انہوں نے کہا ہم رات کے پہر میں نکل کر گاوں  کے ہر گھر تک جانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ انہیں سحری کے لۓ بیدار کر سکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ سحر خوانی کے عیوض لوگوں سے کو معاوضہ نہیں مانگتے ہیں بلکہ لوگ اُنہیں خود اس سحر خوآنی کے عیوض چاول،دودھ، تیل وغیرہ دے دیتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا  وہ اپنی زندگی چلانے کے لۓ دن میں مزدوری بھی کرتے ہیں جس سے ان کا روزگار بھی چلتا رہتا ہے۔





Conclusion:
Last Updated : May 31, 2019, 6:27 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.