ETV Bharat / bharat

انلاک 1 کا دوسرا مرحلہ، متعدد مساجد میں ادا کی گئیں نماز فجر - ریستوراں دوبارہ کھل رہے ہیں

دو ماہ کے لاک ڈاؤن کے بعد آج سے ملک میں شاپنگ مالز، مذہبی مقامات، ہوٹلز اور ریستوراں دوبارہ کھل رہے ہیں، جس میں نئے قواعد کے تحت داخلے کے لیے ٹوکن سسٹم جیسے انتظامات ہوں گے جبکہ مندروں میں پرساد وغیرہ تقسیم نہیں کیا جائے گا۔

انلاک 1 کا دوسرا مرحلہ، متعدد مساجد میں ادا کی گئیں نماز فجر
انلاک 1 کا دوسرا مرحلہ، متعدد مساجد میں ادا کی گئیں نماز فجر
author img

By

Published : Jun 8, 2020, 10:52 AM IST

مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال اور اندور میں مذہبی مقامات اب بھی بند رہیں گے، جبکہ آج ملک بھر کی مختلف مساجد میں نماز فجر ادا کی گئیں ہیں، موصول اطلاعات کے مطابق مصلیان گھروں سے وضو بنا کر مسجد پہنچے، ساتھ معاشرتی فاصلے کے پیش نظر مصلیان کے درمیان دوری کا خیال رکھا گیا، اس کے علاوہ لوگ گھروں سے جائے نماز لے کر مسجد پہنچے۔

معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے ساتھ تمام غیر کنٹینمنٹ والے علاقوں میں سرگرمیوں کی بحال کے لیے تین مرحلے کی منصوبہ بندی کا پہلا مرحلہ ان لاک 1 کی شکل میں شروع ہو رہا ہے، حالانکہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ملک میں کورونا کیسز میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

مرکزی وزارت صحت کی جانب سے ایس او پی جاری کیے جانے کے بعد شاپنگ مالز، ہوٹلز، ریستوراں اور مذہبی مقامات پر جانا لاک ڈاؤن سے پہلے کی طرح نہیں ہوگا، مالز میں پہلے کی طرح محدود علاقے میں سنیما ہال، گیمنگ آرکیڈز اور بچوں کے کھیل کے مقامات پر اب بھی بند رہیں گے۔

ایس او پیز مشاورتی نوعیت کی ہیں اور مرکزی حکومت نے ان کی تفصیلات کا فیصلہ کرنے کا اختیار ریاستوں کو دیا ہے، مثال کے طور پر حکومت پنجاب نے اپنی رہنما اصولوں کے تحت مالز میں داخل ہونے کے لیے ٹوکن دینے کا نظام اپنایا ہے، گجرات میں مذہبی مقامات میں عبادات کے لیے ٹوکن کا نظام شروع کیا ہے، تاکہ معاشرتی فاصلے پر عمل ہو سکے ۔

دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے کہا کہ پیر سے تاریخی مسجد کھل جائے گی، انہوں نے بتایا کہ مسجد میں وضو کے لئے استعمال ہونے والا حوض خالی کر دیا گیا ہے، لوگ اپنے گھروں سے وضو بنا کر آئیں گے، ساتھ ہی مسلح ہٹا دیا گیا ہے اور لوگوں کو گھروں سے جائ نماز لانے کے لیے کہا گیا ہے، ساتھ معاشرتی فاصلے کے لیے فرش پر نشانات بنائے گئے ہیں۔

دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین منجندر سنگھ سرسا نے بتایا کہ شیش گنج، رقاب گنج اور بنگلہ صاحب گردوارے میں بھی ٹرانسمیشن ٹنل قائم کیا گیا ہے، سیرسا نے کہا 'مستقل طور پر پورے کمپلیکس کو انفیکشن سے پاک بنایا جارہا ہے، معاشرتی فاصلہ کو یقینی بنانے کے لیے داخل اور خارجی راستوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، وہیں لوگوں کو سر ڈھانپنے کے لیے کپڑا نہیں دیا جائے گا، گردوارے میں جوتوں اور چپلوں کو سنبھالنا کا کام نہیں ہوگا اور پیروں کو صاف کرنے کے لئے انفیکشن فری پانی استعمال کیا جائے گا، ان عقیدت مندوں کو گردواروں میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی'۔

بشپ انیل کؤتو دہلی آرکڈیوسیس نے کہا کہ رومن کیتھولک چرچ کے تحت گرجا گھر پیر سے فوری طور پر نہیں کھلیں گے۔

مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال اور اندور میں مذہبی مقامات اب بھی بند رہیں گے، جبکہ آج ملک بھر کی مختلف مساجد میں نماز فجر ادا کی گئیں ہیں، موصول اطلاعات کے مطابق مصلیان گھروں سے وضو بنا کر مسجد پہنچے، ساتھ معاشرتی فاصلے کے پیش نظر مصلیان کے درمیان دوری کا خیال رکھا گیا، اس کے علاوہ لوگ گھروں سے جائے نماز لے کر مسجد پہنچے۔

معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے ساتھ تمام غیر کنٹینمنٹ والے علاقوں میں سرگرمیوں کی بحال کے لیے تین مرحلے کی منصوبہ بندی کا پہلا مرحلہ ان لاک 1 کی شکل میں شروع ہو رہا ہے، حالانکہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ملک میں کورونا کیسز میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

مرکزی وزارت صحت کی جانب سے ایس او پی جاری کیے جانے کے بعد شاپنگ مالز، ہوٹلز، ریستوراں اور مذہبی مقامات پر جانا لاک ڈاؤن سے پہلے کی طرح نہیں ہوگا، مالز میں پہلے کی طرح محدود علاقے میں سنیما ہال، گیمنگ آرکیڈز اور بچوں کے کھیل کے مقامات پر اب بھی بند رہیں گے۔

ایس او پیز مشاورتی نوعیت کی ہیں اور مرکزی حکومت نے ان کی تفصیلات کا فیصلہ کرنے کا اختیار ریاستوں کو دیا ہے، مثال کے طور پر حکومت پنجاب نے اپنی رہنما اصولوں کے تحت مالز میں داخل ہونے کے لیے ٹوکن دینے کا نظام اپنایا ہے، گجرات میں مذہبی مقامات میں عبادات کے لیے ٹوکن کا نظام شروع کیا ہے، تاکہ معاشرتی فاصلے پر عمل ہو سکے ۔

دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے کہا کہ پیر سے تاریخی مسجد کھل جائے گی، انہوں نے بتایا کہ مسجد میں وضو کے لئے استعمال ہونے والا حوض خالی کر دیا گیا ہے، لوگ اپنے گھروں سے وضو بنا کر آئیں گے، ساتھ ہی مسلح ہٹا دیا گیا ہے اور لوگوں کو گھروں سے جائ نماز لانے کے لیے کہا گیا ہے، ساتھ معاشرتی فاصلے کے لیے فرش پر نشانات بنائے گئے ہیں۔

دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین منجندر سنگھ سرسا نے بتایا کہ شیش گنج، رقاب گنج اور بنگلہ صاحب گردوارے میں بھی ٹرانسمیشن ٹنل قائم کیا گیا ہے، سیرسا نے کہا 'مستقل طور پر پورے کمپلیکس کو انفیکشن سے پاک بنایا جارہا ہے، معاشرتی فاصلہ کو یقینی بنانے کے لیے داخل اور خارجی راستوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، وہیں لوگوں کو سر ڈھانپنے کے لیے کپڑا نہیں دیا جائے گا، گردوارے میں جوتوں اور چپلوں کو سنبھالنا کا کام نہیں ہوگا اور پیروں کو صاف کرنے کے لئے انفیکشن فری پانی استعمال کیا جائے گا، ان عقیدت مندوں کو گردواروں میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی'۔

بشپ انیل کؤتو دہلی آرکڈیوسیس نے کہا کہ رومن کیتھولک چرچ کے تحت گرجا گھر پیر سے فوری طور پر نہیں کھلیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.