سپریم کورٹ میں نرموہی اکھاڑے سے متعلق بحث کے دوران مسلم فریق کے سینیئر وکیل ڈاکٹر راجیو دھون نے نرموہی اکھاڑے کے مطالبات پر عدالت میں حقائق بیان کیے اور گواہوں کے ساتھ ان کے اس مطالبے کا جواب دیا کہ بابری مسجد کے گنبد کے عین نیچے کی ملکیت مسلم فریق کی ہی ہے اور نرموہی اکھاڑے کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔
مسلم فریق کی قانونی ٹیم کے رکن ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ 'آج کورٹ میں اسی موضوع پر بحث ہوتی رہی کہ نرموہی اکھاڑے کا دعویٰ چبوترے پر تو ضرور ہو سکتا ہے لیکن مسجد کے گنبد میں ان کا کوئی حق نہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس اس بات کا کوئی ثبوت ہے۔'
البتہ ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ 'مورخ ٹفن تھیلر کے سفر نامے اور دیگر مؤرخین کے سفر ناموں سے بھی اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملتا کہ بابری مسجد کے گنبد کے عین نیچے نرموہی اکھاڑے کا کوئی حق ہے۔'
مزید تفصیلات کے لیے ایڈوکیٹ شاہد ندیم کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت، ویڈیو کے ذریعے دیکھ سکتے ہیں۔