ان دنوں جموں و کشمیر کے 40 گرام پنچایتوں کے 40 سرپنچ سرپنچ کے کام کاج سیکھنے کی غرض سے راجستھان کے دورے پر ہیں، منگل کو سرپنچوں کی یہ ٹیم راجسمند ضلع کے کمبھل گڑھ قلعہ پہنچی، جو عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل ہے۔
یہاں وادی کے سرپنچوں نے کمبھل گڑھ قلعے کی خوبصورتی کی تعریف کی، راجسمند ضلع کے اپنے دو روزہ دورے کے پہلے ہی دن سرپنچوں نے قلعے کے علاوہ قریبی سیاحتی مقامات کا بھی دورہ کیا، نیز علاقے گاؤں کے سرپنچوں سے کام کاج بھی سیکھا، سرپنچوں کی ٹیم میں جموں کے 20 اور کشمیر کے 20 سرپنچ شامل ہیں۔
اس ٹیم میں جموں و کشمیر دونوں خطے کے ترقیاتی افسر بھی موجود ہیں۔ یہاں کمبھل گڑھ ہیریٹیج سوسائٹی کے سکریٹری کبیر سنگھ سولنکی نے انہیں قلعے کی تاریخ سے تعارف کرایا۔ جبکہ ڈویلپمنٹ آفیسر نولا رام چودھری نے ٹیم کو پنچایتوں میں لے گئے اور سرپنچ سے ملایا۔
اس دوران جموں کشمیر کے سرپنچوں نے پنچایتی راج کی باریکیوں کو سمجھا اور جانا، سرپنچوں کی یہ ٹیم یہاں ترقیاتی ماڈل کا جائزہ لے رہی ہے، جسے وادی میں لاگو کیا جائے گا۔
بدھ کے روز سرپنچوں کی یہ ٹیم ضلع کے مشہور پپلانتری گاؤں میں ترقیاتی نمونے دیکھنے کے لئے جائیگی، یہاں مہاجر سرپنچوں کی پانی کے تحفظ،ماحولیاتی تحفظ، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ وغیرہ جیسے مختلف فائدہ مند منصوبوں کا باریک بینی سے جائزہ لے گی۔
آپ کو بتادیں کہ پپلانٹری گاؤں کا آبی ذخیرہ کا ماڈل دنیا بھر میں مشہور ہے اور بہت سے ممالک میں اسے اسکول کے تعلیمی نصاب میں بھی پڑھایا جاتا ہے۔