ریاست اتر پردیش کے بریلی میں سماجوادی پارٹی نے نو اگست کو یومِ انقلاب کی تقریب کا انعقاد کیا۔ پارٹی کا یہ پروگرام اتر پردیش حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے طور پر منایا گیا۔
احتجاج میں شریک کارکنان نے کہا کہ'اس پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ اب سماجوادیوں کو یوگی حکومت سے آزادی کی ضرورت ہے۔'
پارٹی عہدے داران اور کارکنان نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ اس پروگرام میں شرکت کی۔
مزید پڑھیں : عیدالضحی پرُامن طریقے سے منانے کی اپیل
اس دوران تمام سینئر رہنماؤں اور مقررین نے یوگی حکومت پر اناؤ عصمت دری کیس کے ملزم کُلدیپ سینگر کی حمایت کا الزام لگایا۔
پارٹی کے ایک سینئر لیڈرنے کہا کہ 'حکومت اتر پردیش اپنے عصمت دری کرنے والے ایم ایل اے کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ صوبے کو کرائم فری کرنے کا دعویٰ کرنے والی حکومت عصمت دری کے ملزم کی حمایت کرنے میں مشغول ہے۔'
مظاہرین نے معیشت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں بھارت ساتویں مقام سے کھسک کر پانچویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔
پارٹی کے سابق ضلعی صدر شُبھلیش یادو نے کہا کہ یوگی حکومت کو اقتدار میں آئے ہوئے تقریباً ڈھائی برس گزر چکے ہیں، لیکن انکے پاس کوئی ایسا ترقیاتی کام نہیں ہے جس کا وہ ذکر کر سکیں۔
یادو نے مزید کہا کہ 'عوام کو فرقوں اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرکے اپنا مفاد پورا کر لیتے ہیں۔ اس کا سیاسی فائدہ حاصل کرتے ہیں. اسکے بر عکس ترقیاتی کاموں پر بالکل توجہ نہیں دیتے۔'