حکومت و انتظامیہ کی نظر انداز کے سبب خواتین نے ضلع ہیڈ کوارٹر پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے رہنماؤں پر بجلی کنکشن کے لیے رقم کے مطالبے کا الزام عائد کیا۔
کالونی میں سیاسی رہنماؤں کے داخلے پرلوگوں نے پابندی عائد کردی ہے۔
احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ سہارنپور کو اسمارٹ سٹی بنے ہوئے دو سال سے زائد کا وقت گزر چکاہے، لیکن یہ شہر نہ تو اسمارٹ سٹی بنا ہے اور نہ ہی شہر کی باہری کالونیوں میں کوئی ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔
مظاہرین نے بتایا کہ کالونی میں ایک سو سے زائد خاندان رہ رہے ہیں ،گذشتہ 10 برسوں میں ان کی کالونی میں بجلی تو دور آج تک پول بھی نہیں لگ پائے ہیں،اتنا ہی نہیں سڑکوں اور گلیوں کی بھی تعمیر نہیں ہو پائی ہے، ان کاالزام ہے کہ انہوں نے متعدد مرتبہ افسران سے بھی ملاقات کی لیکن کہیں کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
ان کا یہ کہنا تھا کہ کالونی کے رہائشی وزیر سے بھی ملے لیکن انہوں نے لاکھوں روپے کا خرچ بتاکر کالونی والوں سے رقم کا مطالبہ کیا، اس سے ناراض لوگوں نے اب پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مظاہرین کاکہنا ہے کہ جب تک ا ن کی کالونی میں بجلی اور پانی کا نظم نہیں ہوگا تب تک وہ ووٹنگ نہیں کریں گے اور اگر کوئی رہنما ان سے ووٹ مانگنے کے لیےآئے گا تو وہ بھی پانچ لاکھ روپے فی ووٹ کے حساب سے مطالبہ کریں گے۔