کانگریس پارٹی کے عبوری صدر سونیا گاندھی سے ملنے کے لئے راجستھان کے نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ اور ان کے کیمپ کے 25 ایم ایل اے پہنچے ہیں، کانگریس ان کے اور وزیر اعلی اشوک گہلوت کے مابین پائی جانے والی دراڑ کو ختم کر کے پارٹی میں امن برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اتوار کے روز ذرائع سے یہ معلومات موصول ہوئی ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ پائلٹ کیمپ کے ممبران اسمبلی این سی آر۔دہلی کے مختلف علاقوں میں قیام پذیر ہیں۔ ان میں سے ایک درجن کے لگ بھگ گروگرام کے آئی ٹی سی گرینڈ میں اور کچھ دہلی کے آئی ٹی سی موریہ میں قیام پذیر ہیں۔
ادھر سچن پائلٹ پارٹی میں شامل اپنے دوستوں سمیت کانگریس کے کسی بھی رہنما کا فون نہیں اٹھا رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے ہفتہ کی رات دیر گئے کانگریس کے خزانچی احمد پٹیل سے بات کی۔ ادھر پارٹی کو شرمندگی سے بچانے کے لئے کانگریس دونوں کیمپوں کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
دوسری طرف گہلوت کیمپ کا دعوی ہے کہ وزیر اعلی کو ریاستی اسمبلی میں 103 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔
اس سے قبل ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ پارٹی سربراہ سے ملاقات کے لئے ہفتے کے روز دہلی پہنچے تھے۔ انہوں نے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کے لئے وقت مانگا تھا۔
ذرائع کے مطابق پائلٹ خیمے کے رکن مانے جانے والے رکن اسمبلی پی آر مینا نے راجستھان میں اشوک گہلوت حکومت کی جانب سے کیے جانے والے سوتیلے رویے سے سونیا گاندھی کو آگاہ کرانے کے لیے ان سے ملنے کی درخواست کی تھی۔
ادھر وزیر اعلی گہلوت نے ہفتے کے روز دیر رات جے پور میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر اپنے وزراء کا اجلاس بلایا اور پارٹی کے تمام اراکین اسمبلی سے کہا کہ وہ انہیں حمایت کے خطوط دیں۔ اس کام کے لئے سینئر وزرا کا انتخاب کیا گیا ہے۔ تاہم پائلٹ کیمپ کے وزیر اس اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔