ETV Bharat / bharat

سبریمالا کیس: سپریم کورٹ 3 فروری کو اپنا فیصلہ سنائے گی - FEBRUARY

سپریم کورٹ نے سبریمالہ میں داخلے سے متعلق دائر کی جانے والی عرضیوں اور مذہبی طریقوں میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک سے متعلق دیگر درخواستوں کے بارے میں وکلاء کی رائے سے عدم اتفاق کا اظہار کیا ہے۔

Sabrimala case: SC to announce its decision on 3rd February
سپریم کورٹ 3 فروری کو اپنا فیصلہ سنائے گی
author img

By

Published : Jan 30, 2020, 9:59 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 2:15 PM IST

کیرالہ میں واقع سبریمالہ مندر میں سبھی عمر کی خواتین کے داخلے کو لے کر سپریم کورٹ نے کہا کہ'سبریمالہ مندر کے فیصلے کے تعلق سے سماعت 3 فروری کو ہوگی'۔

سینئر وکلاء جن میں اندرا جے سنگھ، وی وی گیری اور اروند داتر نے چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی والی بینچ کے سامنے اس معاملے کا تذکرہ کیا جس میں وکیلوں کے ذریعہ سپریم کورٹ میں معاملات کو کیسے حل کیا جائے گا اس کی وضاحت طلب کی گئی ہے۔

اندرا جے سنگھ نے کہا کہ' معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ان معاملات کو کس طرح حل کیا جائے گا'۔

مزید پڑھیں: پوتن کی نیتن یاہو سے ملاقات، مشرق وسطی کے منصوبے پر اظہار خیال

چیف جسٹس نے واضح کیا کہ دو وکلا کو ایک ہی معاملے پر بحث کرنے کی اجازت دینا دانشمندی نہیں ہوگی اور اس معاملے پر جو کچھ ہوا اس کے بنیاد پر ہر معاملے کی سماعت نہیں ہوسکتی۔

نو ججوں کے آئینی بنچ نے اس سے قبل وکلا سے اجلاس طلب کرنے اور عدالت میں اٹھائے جانے والے سوالات کے بارے میں فیصلہ کرنے کو کہا تھا لیکن انہوں نے مطلع کیا کہ وہ ایک رائے پر راضی نہیں ہوسکتے ہیں۔

کیرالہ میں واقع سبریمالہ مندر میں سبھی عمر کی خواتین کے داخلے کو لے کر سپریم کورٹ نے کہا کہ'سبریمالہ مندر کے فیصلے کے تعلق سے سماعت 3 فروری کو ہوگی'۔

سینئر وکلاء جن میں اندرا جے سنگھ، وی وی گیری اور اروند داتر نے چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی والی بینچ کے سامنے اس معاملے کا تذکرہ کیا جس میں وکیلوں کے ذریعہ سپریم کورٹ میں معاملات کو کیسے حل کیا جائے گا اس کی وضاحت طلب کی گئی ہے۔

اندرا جے سنگھ نے کہا کہ' معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ان معاملات کو کس طرح حل کیا جائے گا'۔

مزید پڑھیں: پوتن کی نیتن یاہو سے ملاقات، مشرق وسطی کے منصوبے پر اظہار خیال

چیف جسٹس نے واضح کیا کہ دو وکلا کو ایک ہی معاملے پر بحث کرنے کی اجازت دینا دانشمندی نہیں ہوگی اور اس معاملے پر جو کچھ ہوا اس کے بنیاد پر ہر معاملے کی سماعت نہیں ہوسکتی۔

نو ججوں کے آئینی بنچ نے اس سے قبل وکلا سے اجلاس طلب کرنے اور عدالت میں اٹھائے جانے والے سوالات کے بارے میں فیصلہ کرنے کو کہا تھا لیکن انہوں نے مطلع کیا کہ وہ ایک رائے پر راضی نہیں ہوسکتے ہیں۔

Intro:Expressing dissappointment over non consensus of lawyers over issues to be raised in Sabrimala and other similar tagged petitions dealing with discrimination of women in religious practices, the Supreme court said today that it will decide upon the management of issues,schedule for hearing on 3rd February.


Body:Senior advocates Indira Jaisin, VV Giri and Arvind Datar mentioned the case before the Chief Justice of India SA Bobde led bench today seeking clearification on how the range of issues will be addressed by the lawyers to the Supreme court.

"Look at the range of issues, female genital mutilation. We need to know how issues will be addressed. Based on facts of each different situation, different laws apply, only intersection with all of them will be with the constitution", said Jaisin.

The CJI clearified that it will be not be prudent to allow two lawyers to argue the same isssue and will not be hearing each issue on the basis of every aspect of what happened in case. The court will address the intersections between certain issues which can impact the individual cases later on.


Conclusion:The 9 judge constitution bench had earlier asked the lawyers to convene a meeting and decide uopn the questions to be raised in the court but they informed that they were not able to come to consensus.
Last Updated : Feb 28, 2020, 2:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.