روبوٹ نہ صرف ڈاکٹروں کو تنہائی کے مریضوں کے ساتھ قریبی تعلقات کی اجازت دیتے ہیں بلکہ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ہسپتال ان وسائل کا زیادہ مؤثر طریقے سے استعمال کرسکتا ہے جو ان دنوں بہت کم ہے۔
شمالی اٹلی کے لومبارڈی خطے کے ایک اسپتال میں کامیابی کے ساتھ روبوٹس متعارف کروائے گئے تاکہ کورونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والی نرسوں کی مدد کی جاسکے۔
![اٹلی میں کورونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے روبوٹس کی مدد](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/6726632_robots.jpg)
مریضوں اور نرسوں دونوں پر ان کے کام کا مثبت اثر پڑ رہا ہے ، سیٹ لیگی ہیلتھ اتھارٹی کے سی ای او گیان بونیلی نے بتایا کہ واریس کے سرکولو اسپتال میں ٹامی نامی چھ روبورٹس کام کررہے ہیں۔
نرسیں انہیں مریضوں کے کمرے تک پہنچاتی ہیں اور ایک بار بستر کے قریب جانے کے بعد ڈاکٹر اپنے پیرامیٹرز کی دور سے نگرانی کے لئے ان کا استعمال کرسکتے ہیں۔براہ راست ان کے نگرانوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے مریض روبوٹ 'ٹچ اسکرین کا استعمال کر سکتے ہیں۔
بونییلی نے کہا کہ روبوٹ کے استعمال سے نہ صرف ڈاکٹروں کو تنہائی کے مریضوں کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کی اجازت ملتی ہے بلکہ اس کا یہ مطلب بھی ہے کہ اسپتال ان دنوں ایسے وسائل کا استعمال کرسکتا ہے جب اسپتال کے عملے کے لئے حفاظتی سازوسامان کا فقدان ہے۔بونیلی ہسپتال طریقوں میں جدت اور ٹیکنالوجی کے ایک مضبوط حامی ہے۔
ایک اور روبوٹ بھی مریضوں کو ڈاکٹروں سے بات چیت کرنے میں مدد فراہم کررہا ہے۔ اس کا نام ایوو ہے اور اس کا ڈیزائن بہت آسان ہے ، ایک میز جس پر پہیے والے ایک مونوپڈ پر نصب کیا جاتا ہے جسے کمپیوٹر یا اسمارٹ فون کے ذریعہ اسپتال کے عملے کے ذریعے دور سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
زیادہ تر لوگوں کے لیے نیا کورونا وائرس ہلکے یا اعتدال پسند علامات کا سبب بنتا ہے ، جیسے بخار اور کھانسی جو دو سے تین ہفتوں میں صاف ہوجاتی ہے۔
کچھ ، خاص طور پر عمر رسیدہ افراد اور موجودہ صحت سے متعلق مسائل کے حامل افرادا کے لیے یہ نمونیا سمیت زیادہ شدید بیماری کا سبب بن سکتا ہے اور موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔