پارلیمنٹ میں آج پیش اقتصادی سروے میں سنہ 2040 میں ہندوستان کا آبادی کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آنے والی دو دہائیوں میں ملک میں آبادی کی شرح میں کافی تنزلی دیکھنے میں آئے گی۔
سنہ 2014کے لیے قومی اور ریاستی سطح پر شرح آبادی کا امکان یہ ظاہر کرتا ہے کہ آبادی کی صورتحال تبدیلی کے اگلے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
آنے والی دو دہائیوں میں آبادی کی شرح میں شدید گراوٹ ، مجموعی طور پر حالیہ برسوں میں آنے والی کمی اور سنہ 2021 تک مزید کم ہو جانا اس کی اہم وجہ ہوگی۔ تمام اہم ریاستوں میں آبادی کی شرح میں تنزلی دیکھنے میں آرہی ہے لیکن بہار، اترپردیش، راجستھان اور ہریانہ میں یہ ابھی بھی کافی زیادہ ہے۔
کئی ریاستوں کی آبادی میں تبدیلی کا عمل کافی آگے بڑھ چکا ہے۔ حالانکہ بڑی تعداد میں نوجوان آبادی کی وجہ سے ملک کوڈیموگرافک فائدہ ملتا رہے گا لیکن 2030 کی شروعات سے کچھ ریاستوں میں آبادی کی شرح میں تبدیلی کی وجہ سے عمر دراز افراد کی تعداد بڑھے گی۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ شرح آبادی کی صورتحال میں تبدیلی اور معیار زندگی میں اضافے کی وجہ سے رٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی ضرورت پڑے گی۔ کھانے پینے میں تبدیلی، روز مرہ کی سہولتوں میں اضافہ اور صحت خدمات کی دستیابی کی وجہ سے لوگ 60 برس کی عمر میں صحت مند ہوتے ہیں اور کام کرنے کی استعداد بھی ہوتی ہے۔