انوراگ سنگھ ٹھاکر کے اظہار افسوس کے بعد شام 6 بجے ایوان کی کارروائی آسانی سے شروع ہوگئی۔ تفصیل کےمطابق چاربار ملتوی ہونے کے بعد شام چھ بجے ایوان کی کاررائی کے لئے اکٹھا ہونے کے بعد اسپیکر برلا نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مان سون اجلاس غیرمعمولی حالات میں منعقد ہورہا ہے۔ کووڈ انفیکشن کے خدشے کے درمیان گذشتہ چار دنوں میں جس طرح سے آئینی ذمہ داری نبھائی گئی ہے اس کو پورے ملک نے دیکھا اور سراہا ہے۔ ارکان پارلیمنٹ ایک فرد نہیں بلکہ ایک ایسی تنظیم ہے جو تقریب 15 لاکھ آبادی کی نمائندگی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے کے لئے حقائق کی بنیاد پر بحث و مباحثہ جاری رکھنا چاہئے، لیکن الزامات کو بغیر کسی حقائق کے نہیں لگانا چاہئے۔ ایوان میں ابھی وقت باقی ہے، اس میں کارروائی آسانی سے چلنی چاہئے۔ پوری دنیا دیکھے گی کہ اس عالمی بحران کے دوران بھارت کی جمہوریت کی طاقت کیا ہے؟
مزید پڑھیں:
وزیراعظم کے قول و فعل میں تضاد ہے: راہل گاندھی
انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں تمام ممبران برابر ہیں۔ اگر کسی کو ان کے کسی سلوک سے تکلیف پہنچی ہے تو وہ معافی مانگتے ہیں۔ برلا کا بیان سن کر اپوزیشن کے ارکان بھی خاموش ہوگئے اور متعدد سینئر ممبران نے اوم بریلا کی معذرت قبول نہیں کی۔ اسپیکر کے مشورے پر انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ ان کا ارادہ کسی کو تکلیف پہنچانا نہیں ہے۔ اگر اپوزیشن کے کسی ممبر کو تکلیف ہوئی ہے تو پھر وہ بھی اس تکلیف کا احساس کر ر ہے ہیں۔