سی سی آئی کی طرف سے اپریل 2019 میں بھارت میں ای-کامرس کے بارے میں مارکٹ مطالعہ کا آغاز کیا گیا ہے، جس کا مقصد بھارت میں ای-کامرس کے کام کاج کو بہتر طور پر سمجھنا، مارکیٹز اور مقابلے کے لیے اس کی پیچیدگیوں کو بھی بہترطورپر سمجھنا ہے۔
اس مطالعہ سے بھارت میں ای –کامرس کی اہم خصوصیات، ای کامرس سے جڑی ای کمپنیز کے مختلف بزنس ماڈلز اور ای-کامرس سےجڑے بازار کے شرکاء کے درمیان کمرشیئل بندوبست کے مختلف پہلوؤں سے جڑی معلومات کو جمع کرنے میں مدد ملی ہے۔
اس مطالعہ نے کاروباری صنعتوں سے یہ سیکھنے کا بھی موقع فراہم کیا ہے کہ آخر کار وہ ڈیجیٹل تجارت کے آنے سے کس طرح نمٹ رہے ہیں۔ یہیں نہیں اس سے ڈیجیٹل کامرس کے شعبے میں کمپٹیشن کےاہم پیمانوں کا اندازہ لگانے میں بھی مدد ملی ہے۔
اس کا مقصد مقابلے کے لئے رکاوٹوں کی نشاندہی بھی کرنا ہے اور ای-کامرس سے ابھرتے ہوئے اگر کوئی ہو، تو کمپٹیشن میں رکاوٹوں کی شناخت کرنا اور اسی کے تناظر میں کمیشن کو لاگو کرنے اور اسی روشنی میں ترجیحات کی وکالت کرنے کا بھی پتہ لگانا ہے۔
یہ مطالعہ سکنڈری ریسرچ سوالنامے کےسروے توجہ پر مبنی گروپ مذاکرات، ایک دوسرے کےساتھ ہونے والی میٹنگز، کثیر فریقی ورکشاپ اور فریقوں کے تحریری طورپر دی گئی تجاویز کا ایک مرکب ہے۔
یہ مطالعہ صارفین کےسازوسامان، موبائل، طرززندگی، الیکٹریکل اورالیکٹرانک آلات اور کیرانے کا سامان، مکان (اکوموڈیشن)خدمات اورکھانے پینےکے سے متعلق خدمات کی وسیع زمروں کا احاطہ کرتاہے۔
اس اسٹیڈی میں کہا گیا ہے کہ 16 آن لائن پلیٹ فارمز، 164کاروباری کمپنیز، بشمول فروخت کرنےوالوں کے ساتھ ملک بھر کے 7ادائیگی نظام فراہم کرانے والوں نے اس مطالعہ میں حصہ لیا۔
اس کےعلاوہ 11صنعتی انجمنوں نمائندگی کر رہے ہیں، جو مختلف اسٹیک ہولڈر گروپوں کا بھی حصہ لیا۔
مزید پڑھیں: 'پانچ فیصد جی ڈی پی کا دعویٰ مبالغہ آمیز'
مطالعہ سے اس بات کی بھی تصدیق ہو گئی ہےکہ جن جن سیکٹروں کا مطالعہ کیاگیا ہے، ان سبھی میں آن لائن کامرس کی اہمیت دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔
جہاں تک تجارت کاتعلق ہے، ای-کامرس نے اختراعی کاروباری ماڈلز میں اضافہ کرکے مارکٹ میں شرکت کو وسیع کرنے میں کافی مدد کی ہے۔