تلنگانہ کے محکمہ بلدیہ، شہری ترقی و آئی ٹی کے وزیر کے ٹی راما راؤ نے مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کو ایک خط لکھا ہے۔
انھوں نے اس خط میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے سکندرآباد کنٹونمنٹ کے علاقے میں غیر مجاز روڈ بلاکس کو ہٹانے کی اپیل کی ہے۔
وزیر کے ٹی راما راؤ نے لکھا ہے کہ 'میں ریاستی دارالحکومت حیدرآباد کے شمال اور شمال مشرقی حصوں میں بسنے والے متعدد ہزاورں شہریوں کی حالت زار آپ کے علم میں لانے کے لیے مجبور ہوں۔ جس کی وجہ سے اکثر شہروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے'۔
وزیر نے لکھا ہے کہ سکندرآباد کنٹونمنٹ کا بیشتر علاقہ فوجی چھاونی کا علاقہ ہے۔ جہاں پیرامنٹری فورس اور دیگر فوجی اہلکار قیام پذیر ہیں، انھیں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں'۔
انہوں نے راج ناتھ سنگھ سے مداخلت کرنے کی درخوست کی ہے۔ اس کے علاوہ مقامی حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ اسٹینڈرڈ اپریٹنگ پروٹوکول (ایس او پی) پر عمل کریں۔ سکندرآباد کنٹونمنٹ کی تمام سڑکوں کے سلسلے میں متعلقہ حکام سے ضروری اجازت حاصل کیے بغیر سڑکوں کو بند نہ کریں'۔
وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ 'مقامی فوجی حکام مخصوص سڑکوں پر اپنی مرضی سے ٹریفک کو کنٹرول کرنے کا سہارا لیتے ہیں۔ جو دوسری صورت میں شہر کے دیگر حصوں کے لئے لائف لائن ہے۔ یہ سڑکیں شہر کو جوڑنے والی واحد سڑکیں ہے۔ جس سے مقامی شہریوں کو پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے'۔
واضح رہے کہ شہریوں کے ان حقیقی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت دفاع نے ایک اسٹینڈرڈ اپریٹنگ پروٹوکول (ایس او پی) جاری کیا تھا جس کے بعد کنٹونمنٹ ایکٹ 2006 کی شقوں کے مطابق سڑکوں کو بند کرنے کا عمل شروع کیا گیا۔
کے ٹی آر نے خط میں ذکر کیا ہے کہ سکندرآباد کنٹونمنٹ کے مقامی حکام نے ایس او پی پر عمل کیے بغیر ہی چار اہم سڑکیں الہ آباد گیٹ، گوف روڈ، ویلنگٹن روڈ اور آرڈیننس روڈ کو کووڈ۔19 میں اضافے کے خدشے سے جولائی میں 10 دن کے لئے بند کردی تھیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یاپرال، کوکور، بولارم اور ٹرمولگری جیسے علاقوں سے لاکھوں مسافروں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔