انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ یہ مندر کسی بھی قیمت پر تعمیر کی جائے گی۔
سنہ 1992 کی بابری مسجد انہدام کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی سی بی آئی عدالت نے منگل کو ملزم ڈاکٹر رام ولاس ویدنتی کا بیان ریکارڈ کیا۔
ملزم سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت اپنے بیان کی ریکارڈنگ کے لئے خصوصی جج ایس کے یادو کے سامنے پیش ہوئے تھے، جہاں انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی وضاحت کی۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ویدانتی نے کہا ”متنازعہ اراضی پر مسجد ہونے کا کوئی اشارہ اور ثبوت نہیں ہے”۔
ان کا مزید کہنا تھا 'انہوں نے ہندو مندر کی باقیات کو ہی ختم کیا تھا جن میں بھگوان گنیش، وشنو اور دیوی دیوتاوں کے بت شامل تھے'۔
ملزم نے کہا 'رام للہ کی سرزمین پر کسی مسجد کے ہونے کا کوئی نشان نہیں تھا۔ اگر عدالت مجھے مندر کی تباہی میں سزائے موت سناتی ہے تو میں مرنے کا انتخاب کروں گا'۔
ڈاکٹر نے مزید زور دے کر کہا 'یہ مندر کسی بھی قیمت پر تعمیر کیا جائے گا'۔
واضح رہے کہ بابری مسجد کو دسمبر 1992 میں ''کارسویوکوں'' نے منہدم کیا تھا اور یہ دعوی کیا گیا تھا کہ ایودھیا میں مسجد ایک قدیم رام مندر کے مقام پر تعمیر کی گئی تھی۔