قومی دارالحکومت دہلی میں واقع راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر بھارت اور چینی فوجیوں کے مابین جاری تنازع پر پارلیمنٹ میں بیان دینے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ وزیر دفاع کے بیان کے بعد حزب اختلاف کے رہنما اپنا موقف پیش کریں گے، اس کے بعد راج سنگھ وضاحت پیش کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ راج ناتھ سنگھ نے منگل کے روز لوک سبھا میں بیان دیا تھا لیکن حزب اختلاف کے سوالوں کے جواب نہیں دیے تھے، جبکہ کانگریس سمیت دیگر حزب اختلاف کی جماعتیں اس معاملہ پر سوال پوچھنا چاہتی ہیں۔
اطلاع کے مطابق 'وزیر دفاع حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) تعطل کے حوالہ سے دوپہر 12 بچے بیان دیں گے'۔
حکومت نے بدھ کے روز ایک کل جماعتی میٹنگ میں مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر جمود کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی چینی فوج کی کوششوں اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی فوجی کشیدگی سے شرکا کو آگاہ کیا۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی مودی سرکار کو چین کے ساتھ بھارت کے تعلقات کے حوالے سے گھیرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔
وہ روزانہ ٹوئٹر کے ذریعے حکومت پر الزام لگا رہے ہیں کہ وہ چین تنازع کے بارے میں ملک کو گمراہ کررہی ہے اور وزیراعظم نریندر مودی ڈرےہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ راج ناتھ سنگھ نے حال ہی میں ماسکو میں اپنے چینی ہم منصب جنرل وی فینگی سے ملاقات کی تھی۔
خیال رہے کہ وزیرخارجہ ایس جے شنکر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کی بھی کچھ روز قبل ماسکو میں ملاقات ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ پیر کو پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 2020 شروع ہوا، یہ 17 ویں لوک سبھا کا چوتھا سیشن اور راجیہ سبھا کا 252 واں اجلاس ہے اور یہ سیشن یکم اکتوبر کو اختتام پذیر ہوسکتا ہے۔
مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے منگل کو پارلیمنٹ میں کہا کہ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کو واضح طور پر واضح نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'چین نے 38 ہزار مربع کلومیٹر بھارتی اراضی پر غیرقانونی قبضہ کیا ہے اور وہ مزید 90 ہزار مربع کلومیٹر کو اپنی ملکیت سمجھتا ہے'۔
راج ناتھ نے کہا تھا کہ 'ہم نے چین کو بتایا ہے کہ اس طرح کی کوششیں ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہوں گی۔'
چین نے لداخ میں تقریباً 38 ہزار مربع کلومیٹر پر غیرقانونی قبضہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ 1963 کے چین پاکستان 'باؤنڈری معاہدے' کے تحت پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں 5180 مربع کلومیٹر بھارتی علاقہ غیر قانونی طور پر چین کے حوالے کردیا۔
وزیر نے کہا چین اروناچل پردیش میں بھارت چین حدود کے مشرقی حصے میں بھی تقریباً 90 ہزار مربع کلومیٹر بھارتی سرزمین پر دعویٰ کرتا ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ حکومت اپنے بہادر فوجیوں کے ساتھ قدم سے قدم ملاکر کھڑی ہے جو ہمالیہ کی ناقابل رسائی چوٹیوں پر منفی حالات کے باوجود اپنی جانوں سے قطع نظر ملک کی حفاظت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کرنل سنتوش بابو اور 19 دیگر فوجیوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے 15 جون کو وادی گلوان میں ملک کےن لیے عظیم قربانی دی تھی۔