ان سبھی رہنماوں نے حکومت سے انہیں ٹرانسپورٹ مہیا کراکر مطلوبہ مقام تک پہنچانے یا پھر لاک ڈاون کی مدت تک انہیں ضروری سہولیات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
سونیا گاندھی نے اس سلسلہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ پیدل سینکڑوں کلومیٹر دور واقع اپنے گھروں کو جا رہے لوگوں کے مسئلے پر ان کی توجہ دلائی اور کہا کہ حکومت کو ا ن لوگوں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کا بندوبست کرنا چاہیے۔
راہل گاندھی نے ہفتہ کو لوگوں سے ان محنت کش مزدوروں کی مدد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا 'آج ہمارے سینکڑوں بھائی بہنوں کو بھوکے پیاسے اپنے کنبوں سمیت اپنے گاوں کی جانب پیدل جانا پڑ رہا ہے، اس مشکل راستہ پر آپ میں سے جو بھی انہیں کھانا پانی-آسراسہارا دے سکے، مہربانی کر کے یہ کریں۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہ 'کانگرس کارکنان اوررہنماوں سے مدد کی خاص اپیل کرتا ہوں، جے ہند'۔
وہیں پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا 'یوپی-بہار کی طرف پیدل ہی اپنے گھروں کو روانہ ہو رہے مزدوروں کی حالت دیکھی نہیں جاتی، بیرون ملک میں پھنسنے پر لوگوں کو گھر لایا جاتا ہے، ان مزدوروں کو بھی گھر جانے کی خواہش ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کانگریس ’موٹروے ٹاسک فورس‘ بنا کر ان کی مدد کر رہی ہے، مگر حکومت کے تعاون کے بغیر ان کی مدد ممکن نہیں ہے'۔
کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا 'ہزاروں غریب خاندان کے لوگ جو اتر پردیش اور بہار کی جانب جا رہے ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ کورونا وائرس سے نہیں تو بھوک سے مر جائیں گے، کیا اتنے بڑے انسانی المیہ کا کوئی جواب نہیں، کیا بسیں نہیں دے سکتے جو انہیں گھر چھوڑ سکے'۔