ETV Bharat / bharat

ملک کی پارٹنر شپ پر راہل گاندھی کا بیان مسترد: ایس جئے شنکر - S jai Shankar

وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے ویڈیو کے ذریعہ راہل گاندھی پر طنز کیا جس میں کانگریس رہنما نے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کو نشانہ بنایا ہے۔

وزیر خارجہ ایس جئے شنکر
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر
author img

By

Published : Jul 18, 2020, 12:16 AM IST

وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کا کہنا ہے کہ بھارت کی بڑی شراکتیں مضبوط اور بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ ہیں اور بی جے پی کی زیرقیادت حکومت چین کی سرحد پر 'انفراسٹرکچر، عدم توازن میراث' کی اصلاح کر رہی تھی۔

جئے شنکر نے سلسلہ وار ٹویٹس میں یو پی اے کی خارجہ پالیسی اور بھارت کے پڑوسی ممالک سے متعلق الزامات پر راہل گاندھی سے سوالات کیے۔

انہوں نے راہل گاندھی سے ممبئی اور بلوچستان میں ہونے والے شدت پسندانہ حملوں کے بارے میں خود سے جواب طلب کرنے کے لیے کہا۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی نے صبح ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں انہوں نے ایل اے سی کے پار چینی تعمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ معاشی محاذ پر 'کمزوری' اور کچھ دیگر عوامل نے چین کو یقین دلایا ہے کہ یہ کام کرنے کا بہترین وقت ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت اب مختلف امور پر کُھل کر بات کررہا ہے جس میں جنوبی بحیرہ چین بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اب کھلے ذہن سے بات کرتے ہیں سی پی ای سی پر، بی آر آئی پر، بحیرہ جنوبی چین پر، اقوام متحدہ سے منظور شدہ دہشت گردوں وغیرہ پر جبکہ آپ میڈیا سے پوچھیں۔

جئے شنکر نے کانگریس کی یو پی اے اور این ڈی اے حکومتوں کے دوران سرحدی انفراسٹرکچر کو چھیڑنے کے لئے کی جانے والی مختص رقم کا موازنہ بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ سرحدی انفراسٹرکچر کی عدم توازن کی میراث کو سنبھالیں۔ سنہ 2014 جو سنہ 2008 سے موازنہ کریں۔ بجٹ میں 280 فیصد کا اضافہ، سڑک کی تعمیر میں32 فیصد، پلوں میں 99 فیصد اور سرنگوں میں 6 بار اضافہ ہوگا۔

راہل گاندھی نے سری لنکا کے بارے میں اپنے حوالہ میں ہمبنٹوٹا پورٹ کا ذکر کرتے ہوئے جئے شنکر نے ذکر کیا کہ معاہدہ 2008 میں اس وقت ہوا جب یو پی اے کے اقتدار میں تھی۔

ہمارے پڑوس سے متعلق کچھ حقائق: سری لنکا اور چین کے مابین ہمبنٹوٹا پورٹ کا معاہدہ سن 2008 میں ہوا تھا۔ اس سے نمٹنے والوں سے پوچھیں۔ مالدیپ کے ساتھ مشکل تعلقات ، جب بھارت نے صدر ناشید کو 2012 میں گرانے کے بعد ، اب کھڑا ہوا دیکھا ، ہمارے کاروبار سے پوچھیں۔

وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کا کہنا ہے کہ بھارت کی بڑی شراکتیں مضبوط اور بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ ہیں اور بی جے پی کی زیرقیادت حکومت چین کی سرحد پر 'انفراسٹرکچر، عدم توازن میراث' کی اصلاح کر رہی تھی۔

جئے شنکر نے سلسلہ وار ٹویٹس میں یو پی اے کی خارجہ پالیسی اور بھارت کے پڑوسی ممالک سے متعلق الزامات پر راہل گاندھی سے سوالات کیے۔

انہوں نے راہل گاندھی سے ممبئی اور بلوچستان میں ہونے والے شدت پسندانہ حملوں کے بارے میں خود سے جواب طلب کرنے کے لیے کہا۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی نے صبح ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں انہوں نے ایل اے سی کے پار چینی تعمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ معاشی محاذ پر 'کمزوری' اور کچھ دیگر عوامل نے چین کو یقین دلایا ہے کہ یہ کام کرنے کا بہترین وقت ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت اب مختلف امور پر کُھل کر بات کررہا ہے جس میں جنوبی بحیرہ چین بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اب کھلے ذہن سے بات کرتے ہیں سی پی ای سی پر، بی آر آئی پر، بحیرہ جنوبی چین پر، اقوام متحدہ سے منظور شدہ دہشت گردوں وغیرہ پر جبکہ آپ میڈیا سے پوچھیں۔

جئے شنکر نے کانگریس کی یو پی اے اور این ڈی اے حکومتوں کے دوران سرحدی انفراسٹرکچر کو چھیڑنے کے لئے کی جانے والی مختص رقم کا موازنہ بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ سرحدی انفراسٹرکچر کی عدم توازن کی میراث کو سنبھالیں۔ سنہ 2014 جو سنہ 2008 سے موازنہ کریں۔ بجٹ میں 280 فیصد کا اضافہ، سڑک کی تعمیر میں32 فیصد، پلوں میں 99 فیصد اور سرنگوں میں 6 بار اضافہ ہوگا۔

راہل گاندھی نے سری لنکا کے بارے میں اپنے حوالہ میں ہمبنٹوٹا پورٹ کا ذکر کرتے ہوئے جئے شنکر نے ذکر کیا کہ معاہدہ 2008 میں اس وقت ہوا جب یو پی اے کے اقتدار میں تھی۔

ہمارے پڑوس سے متعلق کچھ حقائق: سری لنکا اور چین کے مابین ہمبنٹوٹا پورٹ کا معاہدہ سن 2008 میں ہوا تھا۔ اس سے نمٹنے والوں سے پوچھیں۔ مالدیپ کے ساتھ مشکل تعلقات ، جب بھارت نے صدر ناشید کو 2012 میں گرانے کے بعد ، اب کھڑا ہوا دیکھا ، ہمارے کاروبار سے پوچھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.