راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر پر وزیراعظم مودی کو سرینڈر مودی قرار دیا ہے۔
اس سے قبل بھی راہل نے لداخ میں چینی دراندازی اور لاک ڈاؤن سے ہونے والے اقتصادی بحران کی وجہ سے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کی تھی۔
بی جے پی کے قومی ترجمان شاہنواز حسین نے بھی ایک ویڈیو ٹویٹ کر کے راہل گاندھی کے جواب میں کہا کہ 'کانگریس رہنما راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دے کر ملک کی توہین کی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'بھارت کے لوگ غصے سے دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح راہل اس وقت اپنے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے بھارت چین ایل اے سی تناؤ کو استعمال کر رہے ہیں۔'
اس سے قبل بی جے پی کے قومی ترجمان سمبت پاترا نے بھی راہل کے ٹویٹ کے جواب میں صرف تین الفاظ 'کانگریس اور چین' ہی ٹویٹ کیے تھے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز بھی راہل گاندھی نے لداخ میں چین کے ساتھ جھڑپ پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے سوال کیا تھا کہ اگر یہ سرزمین چین کی ہے تو پھر ہمارے فوجیوں کو کیوں شہید کیا گیا اور وہ کہاں پر شہید کیے گئے؟
اہم بات یہ ہے کہ مودی نے جمعہ کے روز کل جماعتی میٹنگ میں کہا تھا کہ نہ تو کوئی ہمارے علاقے میں داخل ہوا اور نہ ہی کسی نے ہماری زمین پر قبضہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ راہل نے لداخ میں شہید ہونے والے فوجیوں کے بارے میں ایک ٹویٹ کرتے ہوئے سوال پوچھا تھا کہ ہمارے فوجی بغیر اسلحے کے کیوں تھے؟
بی جے پی کے قومی ترجمان سمبیت پاترا نے راہل گاندھی کو کہا کہ راہول کو اپنے ہی ملک کے خلاف بیان بازی کرنے سے باز آنا چاہئے۔