کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی نے ہریانہ میں مختلف ریلیوں میں خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت خاص کرکے وزیر اعظم نریندر مودی کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی کمزوری کی وجہ سے چین کو حوصلہ بڑھا ہے۔
انہوں نے ہریانہ میں مختلف ریلیوں کے خطاب میں وزیر اعظم پر ملک کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک کو کمزور کردیا ہے، ورنہ چین میں اتنی ہمت کہاں جو ہمارے ملک میں گھس کر ہمارے فوجیوں کو مار ڈالے، اگر ہم اقتدار میں ہوتے تو 15 منٹ میں چین کو باہر پھینک دیتے۔'
راہل گاندھی نے کہا کہ گزشتہ چھ برسوں میں مودی کی زیرقیادت حکومت کی کوئی پالیسی غریبوں، کسانوں اور مزدوروں کے مفاد کے لیے نہیں بنی ہے۔
منگل کے روز دیر سے اناج منڈی میں ایک جلسہ عام میں گاندھی نے کہا کہ مودی نے کہا کہ چین بھارت کی سرحد میں داخل نہیں ہوا ہے۔ پھر ہمارے 20 فوجی کیسے ہلاک ہوئے؟ ان کو کس نے مارا؟ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں بھارت واحد ملک ہے جس کی سرزمین پر قبضہ کر لیا گیا ہے اور وہ اپنے آپ کو محب وطن کہلاتے ہیں۔ وزیر اعظم خود کو محب وطن کہتے ہیں اور پورا ملک جانتا ہے کہ چین کی فوج ہماری سرحد کے اندر ہے وہ کتنے محب وطن ہیں؟ '
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے پہلے ہی کانگریس کے مشرقی لداخ میں چینی فوج کے بھارتی سرزمین پر قبضہ کرنے کے دعوؤں کو شرارتی تشریح قرار دیا تھا۔ اتنا ہی نہیں راہل گاندھی نے مزید کہا کہ چین چار مہینے پہلے ہماری سرحد میں داخل ہوا تھا، انہیں باہر پھینکنے میں کتنا وقت لگے گا۔
میرے خیال میں جب تک یو پی اے کی حکومت نہیں بنتی چین ہماری زمین پر قابض رہے گا، لیکن جس دن ہماری حکومت بنے گی۔ ہم انہیں باہر پھینک دیں گے۔ گاندھی نے کہا کہ ہماری فوج، فضائیہ انہیں 100 کلومیٹر پیچھے پیچھے دھکیل سکتی ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ وزیر اعظم مودی، ملک، کسانوں اور مزدوروں کی طاقت سے بخوبی آگاہ نہیں ہیں اور انہیں صرف اپنے شبیہہ کی فکر ہے۔ وہ آگے کہتے ہیں، وہ تصویر کھنچوائیں گے اور آپ نے انہیں خالی سرنگ کی طرف ہاتھ ہلاتے ہوئے دیکھا ہوگا۔ کانگریس رہنما ہماچل پردیش میں اٹل سرنگ کی افتتاحی تقریب کے تناظر میں حال ہی میں خطاب کر رہے تھے۔
مرکز کے نئے زرعی قوانین کے خلاف اتوار سے کئی مقامات پر ٹریکٹر چلانے والے راہل گاندھی خود ہی ٹریکٹر کے پر سوار ہو کر ہریانہ پہنچ گئے، جہاں انہوں نے دو عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔
ہریانہ میں ہونے والے پروگراموں کے دوران کانگریس کے سینئر رہنما بھوپندر سنگھ ہوڈا، کماری شیلجا، رندیپ سنگھ سرجے والا، کلدیپ بشنوئی، کرن چودھری، اجے سنگھ یادو اور دیپیندر سنگھ ہوڈا بھی راہل گاندھی کے ہمراہ تھے۔
ہریانہ میں گاندھی کی ٹریکٹر ریلی دو گھنٹے سے زیادہ کی تاخیر سے شروع ہوئی، کیونکہ ہریانہ انتظامیہ نے کانگریس کارکنان کو ریاستی سرحد پٹیالہ مئیں روک دیا، اس کے بعد گاندھی اور پارٹی کے بہت سے دوسرے رہنماؤں کو ہریانہ میں داخلے کی اجازت دی گئی۔