ETV Bharat / bharat

وکاس دوبے کا انکاؤنٹر سوالات کے گھیرے میں

وکاس دوبے کو گرفتار کرنے کی کوشش میں اترپردیش کی پولیس نے یکے بعد دیگرے کئی انکاؤنٹرز کیے اور جمعرات کو اس کی اچانک گرفتاری پر پہلے ہی سوال اٹھائے جا رہے تھے، اب اس کو تصادم میں مار گرائے جانے کے بعد مختلف سیاسی پارٹی کے رہنماؤں سمیت دیگر طبقات کی جانب سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔

وکاس دوبے کا انکاؤنٹر سوالات کے گھیرے میں
وکاس دوبے کا انکاؤنٹر سوالات کے گھیرے میں
author img

By

Published : Jul 10, 2020, 11:09 AM IST

کانپور میں ایک ہفتہ قبل آٹھ پولیس اہلکاروں کے قتل کا کلیدی ملزم اور بدنام زمانہ گینگسٹر وکاس دوبے کا ڈرامائی انجام سامنے آیا ہے۔

جمعہ کی صبح پولیس کے ساتھ تصادم میں اسے گولی لگ گئی جس سے وہ ہلاک ہوگیا، اترپردیش ایس ٹی ایف نے بتایا کہ ' دوبے کو اجین سے کانپور لایا جارہا تھا، کانپور کے قریب پولیس کی گاڑی اچانک حادثے کا شکار ہوگئی، پولیس کا دعویٰ ہے کہ وکاس دوبے نے اس دوران اسلحہ چھین کر فرار ہونے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس کو اس کا انکاؤنٹر کرنا پڑا۔'

اس سلسلے میں ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ 'اس نے صرف وہاں پر گولی چلنے کی آواز سنی، ایک سوال کے جواب میں اس نے بتایا کہ وہاں پر کوئی گاڑی پلٹی ہوئی نہیں تھی، عینی شاہد کا مزید کہنا ہے کہ جب وہ جائے مقام پر جانے لگا تو پولیس وہاں سے لوگوں کو ہٹا رہی تھی۔'

وکاس دوبے کا انکاؤنٹر سوالات کے گھیرے میں

ذرائع نے بتایا کہ وکاس کو لے جانے والی گاڑی صبح تقریباً 6.30 بجے سنچیڈی علاقے بارا جوڑ ٹول پلازہ سے گزری، جس کے پیچھے میڈیا اہلکاروں کی گاڑیاں تھیں جنھیں ٹول پلازہ کے قریب چیکنگ کے نام پر روک لیا گیا، پریس کے نمائندوں کو روکے جانے کے حوالے سے ایک پولیس افسر سے صحافیوں کی مداخلت کے بارے میں تقریبا 20 منٹ تک بحث ہوئی جس کے بعد تمام گاڑیوں کو جانے دیا گیا۔

آگے جاکر وکاس کی گاڑی کانپور شہر کی حدود میں داخل ہونے کے کچھ ہی میٹرکی دوری پر الٹی ہوئی تھی ،حالانکہ تب تک ہسٹری شیٹر کو زخمی حالت میں پولیس اسپتال لے جا چکی تھی، پولیس کے مطابق جیسے ہی گاڑی الٹی وکاس نے ایک پولیس اہلکار کی پستول چھین لی اور کھیتوں کی طرف بھاگ نکلا، کھیت میں گرے خون پولیس کے دعوے کی تصدیق کررہے تھے، وکاس کے سینے اور کمر میں گولیوں کے نشانات دیکھے گئے ہیں۔

وکاس دوبے کا انکاؤنٹر سوالات کے گھیرے میں

اہم سوال

  1. کانپور کی سرحد میں آنے کے بعد ایس ٹی ایف کے قافلے کی گاڑی کا حادثہ کیسے ہوا؟
  2. کیا مسلسل فرار ہونے والا وکاس دوبے اس پوزیشن میں تھا کہ اس نے حادثہ ہوتے ہی پولیس کا ہتھیار چھین کر فرار ہونے کی کوشش کی ہوگی۔
  3. کیا ایس ٹی ایف نے وکاس دوبے کو لاتے وقت احتیاط نہیں برتی، جو اس نے پولیس سے متصادم ہونے کی ہمت کی
  4. وکاس دوبے نے پہلے پولیس پر فائر کیے یا پولیس نے اسے روکنے کے لیے گولی چلائی؟
  5. پربھات والے حادثہ سے سبق کیوں نہیں لیا گیا؟
  6. دونوں طرف سے اس انکاؤنٹر کے دوران کتنے راؤنڈ گولیاں چلیں؟
  7. جس وکاس دوبے نے خود اجین میں چلا چلا کر میڈیا کے سامنے گرفتاری دی تھی، اچانک جمعہ کی صبح اس کا دماغ کیسے بدل گیا؟
  8. چوبیس گھنٹے میں پولیس کی ایک گاڑی پنکچر ہوئی اور دوسری گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی
  9. کیا وکاس کو ہتھکڑی نہیں لگائی تھی اور احتیاط نہیں برتی گئی
  10. آخر کانپور آکر ہی کیوں فرار ہونے لگا تھا وکاس دوبے؟
  11. کیا مڈبھیڑ میں سینے پر گولی ماری جاتی ہے؟ کیا پولیس کا مقصد، اسے روکنا نہیں جان سے مارنا تھا۔
  12. اس پورے انکاؤنٹر کے بارے میں پولیس اور ایس ٹی ایف کے افسران صورتحال واضح کرنے سے کیوں بچ رہے ہیں؟

کانپور میں ایک ہفتہ قبل آٹھ پولیس اہلکاروں کے قتل کا کلیدی ملزم اور بدنام زمانہ گینگسٹر وکاس دوبے کا ڈرامائی انجام سامنے آیا ہے۔

جمعہ کی صبح پولیس کے ساتھ تصادم میں اسے گولی لگ گئی جس سے وہ ہلاک ہوگیا، اترپردیش ایس ٹی ایف نے بتایا کہ ' دوبے کو اجین سے کانپور لایا جارہا تھا، کانپور کے قریب پولیس کی گاڑی اچانک حادثے کا شکار ہوگئی، پولیس کا دعویٰ ہے کہ وکاس دوبے نے اس دوران اسلحہ چھین کر فرار ہونے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس کو اس کا انکاؤنٹر کرنا پڑا۔'

اس سلسلے میں ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ 'اس نے صرف وہاں پر گولی چلنے کی آواز سنی، ایک سوال کے جواب میں اس نے بتایا کہ وہاں پر کوئی گاڑی پلٹی ہوئی نہیں تھی، عینی شاہد کا مزید کہنا ہے کہ جب وہ جائے مقام پر جانے لگا تو پولیس وہاں سے لوگوں کو ہٹا رہی تھی۔'

وکاس دوبے کا انکاؤنٹر سوالات کے گھیرے میں

ذرائع نے بتایا کہ وکاس کو لے جانے والی گاڑی صبح تقریباً 6.30 بجے سنچیڈی علاقے بارا جوڑ ٹول پلازہ سے گزری، جس کے پیچھے میڈیا اہلکاروں کی گاڑیاں تھیں جنھیں ٹول پلازہ کے قریب چیکنگ کے نام پر روک لیا گیا، پریس کے نمائندوں کو روکے جانے کے حوالے سے ایک پولیس افسر سے صحافیوں کی مداخلت کے بارے میں تقریبا 20 منٹ تک بحث ہوئی جس کے بعد تمام گاڑیوں کو جانے دیا گیا۔

آگے جاکر وکاس کی گاڑی کانپور شہر کی حدود میں داخل ہونے کے کچھ ہی میٹرکی دوری پر الٹی ہوئی تھی ،حالانکہ تب تک ہسٹری شیٹر کو زخمی حالت میں پولیس اسپتال لے جا چکی تھی، پولیس کے مطابق جیسے ہی گاڑی الٹی وکاس نے ایک پولیس اہلکار کی پستول چھین لی اور کھیتوں کی طرف بھاگ نکلا، کھیت میں گرے خون پولیس کے دعوے کی تصدیق کررہے تھے، وکاس کے سینے اور کمر میں گولیوں کے نشانات دیکھے گئے ہیں۔

وکاس دوبے کا انکاؤنٹر سوالات کے گھیرے میں

اہم سوال

  1. کانپور کی سرحد میں آنے کے بعد ایس ٹی ایف کے قافلے کی گاڑی کا حادثہ کیسے ہوا؟
  2. کیا مسلسل فرار ہونے والا وکاس دوبے اس پوزیشن میں تھا کہ اس نے حادثہ ہوتے ہی پولیس کا ہتھیار چھین کر فرار ہونے کی کوشش کی ہوگی۔
  3. کیا ایس ٹی ایف نے وکاس دوبے کو لاتے وقت احتیاط نہیں برتی، جو اس نے پولیس سے متصادم ہونے کی ہمت کی
  4. وکاس دوبے نے پہلے پولیس پر فائر کیے یا پولیس نے اسے روکنے کے لیے گولی چلائی؟
  5. پربھات والے حادثہ سے سبق کیوں نہیں لیا گیا؟
  6. دونوں طرف سے اس انکاؤنٹر کے دوران کتنے راؤنڈ گولیاں چلیں؟
  7. جس وکاس دوبے نے خود اجین میں چلا چلا کر میڈیا کے سامنے گرفتاری دی تھی، اچانک جمعہ کی صبح اس کا دماغ کیسے بدل گیا؟
  8. چوبیس گھنٹے میں پولیس کی ایک گاڑی پنکچر ہوئی اور دوسری گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی
  9. کیا وکاس کو ہتھکڑی نہیں لگائی تھی اور احتیاط نہیں برتی گئی
  10. آخر کانپور آکر ہی کیوں فرار ہونے لگا تھا وکاس دوبے؟
  11. کیا مڈبھیڑ میں سینے پر گولی ماری جاتی ہے؟ کیا پولیس کا مقصد، اسے روکنا نہیں جان سے مارنا تھا۔
  12. اس پورے انکاؤنٹر کے بارے میں پولیس اور ایس ٹی ایف کے افسران صورتحال واضح کرنے سے کیوں بچ رہے ہیں؟
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.