وزیراعظم مودی کو لکھے گئے خط میں پنجاب کے رکن پارلیمان جسبیر سنگھ گیل نے زور دے کر کہا کہ 'تباہ حال سکھ خاندانوں کو جلد سے جلد بھارت واپس لائیں کیونکہ وہ دہشت گردی اور خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں'۔
پنجاب سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان جسبیر سنگھ گل نے وزیر اعظم نریندر مودی سے جنگ میں تباہ حال افغانستان میں پھنسے سکھ خاندانوں کی انخلا کے لئے مدد کی اپیل کی ہے۔
وزیر اعظم مودی کو لکھے ایک خط میں انہوں نے کہا ہے کہ 'سکھ برادری برسوں سے افغانستان میں رہ رہی ہے اور ملک میں عسکریت پسندی اور آئی ایس آئی ایس کے ذریعہ 25 مارچ کے قتل عام میں کمیونٹی کے خاتمے کے سلسلے میں مسلسل ظلم و ستم جاری ہے۔ داعش نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے'۔
گیل نے وزیر اعظم مودی سے درخواست کی کہ وہ ان خاندانوں کو جلد سے جلد بازیاب کروائیں کیونکہ وہ عسکریت پسندی اور خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔
اس سے قبل پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے وزیر خارجہ امور ایس جیشنکر پر بھی زور دیا تھا کہ وہ متاثرہ سکھوں کے خاندانوں کو جنگ زدہ افغانستان سے بھارت واپس لائیں۔
شورومالی اکالی دل کے صدر سکھبیر بادل اور مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل نے بھی وزیر اعظم مودی پر زور دیا کہ وہ افغانستان حکومت کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کریں تاکہ سکھ برادری کی سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے۔
میڈیا کے مطابق رپورٹ 25 مارچ 2020 کو مسلح افراد اور خودکش بمباروں نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے وسط میں واقع ایک سکھ گرودوارے پر حملہ کیا ، جس میں کم از کم 25 زاہرین ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔