ریاست راجستھان کے ضلع کوٹہ کے کوچنگ سینٹرز کے طلبہ اب اپنے اپنے گھروں کو جا رہے ہیں راجستھان حکومت نےکوٹہ میں تعلیم حاصل کرنے والے ان بچوں کو ان کے گھر پہنچانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس پر عمل جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق راجستھان میں پھنسے ریاست بہار کے طلبہ کو حکومت واپس نہیں لےجا رہی ہے۔اگرچہ بہار حکومت نے ٹیکسی یا نجی گاڑیوں سے طلبا کو بہار میں داخلے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے۔لیکن زیادہ کرایہ کی وجہ سے طلبہ واپس نہیں جاسکتے ہیں۔ اس کے خلاف بہار کے طلبہ نے پیر کو لینڈ مارک سٹی علاقے میں مظاہرہ کیا، جس میں طالبہ کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
سماجی دوری کا خیال کرتے ہوئے طلبہ نے بہار حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر پہلے ان سب کو سمجھایا اور انہیں وہاں سے ہٹا دیا۔
آپ کو بتا دیں کہ راجستھاں پولیس نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے سبب ان طلبہ پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر احتجاج کرنے والے طالب علم ہاسٹل کے مالک اور کوچنگ آپریٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ تاہم درج ایف آئی آر میں کسی کا نام نہیں لیا گیا ہے۔
پولیس کا خیال ہے کہ ہاسٹل کے مالک اور کوچنگ آپریٹر نے طلبا کو مظاہرے پر اکسایا ہے۔ کنہاڑی پولیس آفیسر کے مطابق پورے دھرنے کی ویڈیو گرافی کی گئی ہے۔ اس میں شامل طلبا کے ہاسٹل کا پتہ لگا کر اس کام میں ملوث افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔