ETV Bharat / bharat

معروف محقق پروفیسر ظفر احمد صدیقی کا انتقال

اردو ادب کے معتبر نقاد، ادیب و افسانہ نگار شمس الرحمن فاروقی کے سانحہ ارتحال سے ابھی اردو دنیا نکل نہیں پائی تھی کہ ایک اور اعلی ترین محقق و علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر ظفر احمد صدیقی کے بھی انتقال کی خبر گردش کرنے لگی۔ وہ کچھ ماہ قبل ہی سبکدوشی ہوئے تھے۔ ستمبر 2020 تک پروفیسر مرحوم اے ایم یو کے شعبہ اردو کے صدر رہے۔

author img

By

Published : Dec 29, 2020, 4:10 PM IST

Updated : Dec 29, 2020, 5:50 PM IST

پروفیسر ظفر احمد صدیقی کا انتقال
پروفیسر ظفر احمد صدیقی کا انتقال

سابق ریڈر شعبہ اردو بنارس ہندو یونیورسٹی اور سابق صدر شعبہٌ اردو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر ظفر احمد صدیقی کا آج سہ پہر میں انتقال ہوگیا۔ انہوں نے اردو زبان میں کئی کتابیں تصنیف کیں، جن میں تنقیدی معروضات، مولانا شبلی، مولانا شبلی بحیثیت سیرت نگار، شرح دیوان اردوئے غالب ان کی بے حد اہم تصنیف کردہ کتابیں ہیں۔

آپ کا تخلص :'صدیقی' تھا جبکہ اصلی نام ظفر احمد تھا۔ آپ کی پیدائش :10 اگست 1955 میں ریاست اترپردیش کے ضلع اعظم گڑھ کے مردم خیز علاقہ گھوسی میں ہوئی تھی۔

پروفیسر ظفراحمد صدیقی کا شمار اعلی پائے کے محققین میں ہوتا ہے۔ وہ تقریباً 40 سال تک درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہے اور بطور استاذ ان کی اعلی خدمات کا ہر سطح پر اعتراف کیا جاتا ہے۔ تحقیق سے خاص دلچسپی کے تحت وہ طویل عرصہ سے اردو اور فارسی کے شعراء و ادباء پر تحقیقی کام انجام دیتے رہے۔ انھوں نے اس درمیان اردو کی ادبی تاریخ میں اہمیت کے حامل متون کی کھو ج کرکے انھیں شائع بھی کرایا۔ ان کا امتیاز یہ بھی تھا کہ وہ تقریباً 40 سال تک کلاسیکی متن (نثر اور شاعری) کی تعلیم دیتے رہے۔

انھوں نے اردو کے کلاسیکی شاعروں کے ان پہلوؤں پر تحقیقی روشنی ڈالی ہے جن کو اب تک نظر انداز کیا جاتا رہا تھا۔ ساتھ ہی اردو کی اہم صنف قصیدہ کی ہیئت اور حدود پر بھی ان کی سیر حاصل تحریریں ملتی ہیں۔ پروفیسر ظفر احمد صدیقی کی متعدد کتابیں جن میں ” شبلی شناسی کے اولین نقوش، تحقیقی مقالات، دیوان ناظم، افکار و شخصیات، شبلی کی علمی و ادبی خدمات، شرح دیوان اردو غالب، شبلی معاصرین کی نظر میں، انتخاب مومن، نقش معنی وغیرہ شامل ہیں۔ ان کے 135 سے زائد مقالات ملک اور بیرون ملک خصوصاً پاکستان (نقوش، لاہور۔ اقبالیات، لاہور۔ صحیفہ، لاہور۔ قومی زبان، کراچی، تحصیل،کراچی وغیرہ کے معیاری جرنل میں شائع ہو چکے ہیں۔

پروفیسر ظفر احمد صدیقی کو ”نقوش ایوارڈ، لاہور (پاکستان) کے علاوہ ہندوستان کی مختلف اردو اکادمیوں نے انعامات و اعزازات سے نوازا نیز متعدد اسکالرشپ اور فیلوشپ بھی تفویض ہوئی ہیں۔ وہ مختلف سیمیناروں میں 133 مقالات متعدد کلیدی اور صدارتی خطبے پیش کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بطور ریسورس پرسن 55 کانفرنسز اور ورکشاپ میں شرکت کر چکے ہیں۔ ان کے زیر نگرانی 17 پی ایچ ڈی اور ایم فل مقالات پر ڈگریاں تفویض ہو چکی ہیں۔

سابق ریڈر شعبہ اردو بنارس ہندو یونیورسٹی اور سابق صدر شعبہٌ اردو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر ظفر احمد صدیقی کا آج سہ پہر میں انتقال ہوگیا۔ انہوں نے اردو زبان میں کئی کتابیں تصنیف کیں، جن میں تنقیدی معروضات، مولانا شبلی، مولانا شبلی بحیثیت سیرت نگار، شرح دیوان اردوئے غالب ان کی بے حد اہم تصنیف کردہ کتابیں ہیں۔

آپ کا تخلص :'صدیقی' تھا جبکہ اصلی نام ظفر احمد تھا۔ آپ کی پیدائش :10 اگست 1955 میں ریاست اترپردیش کے ضلع اعظم گڑھ کے مردم خیز علاقہ گھوسی میں ہوئی تھی۔

پروفیسر ظفراحمد صدیقی کا شمار اعلی پائے کے محققین میں ہوتا ہے۔ وہ تقریباً 40 سال تک درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہے اور بطور استاذ ان کی اعلی خدمات کا ہر سطح پر اعتراف کیا جاتا ہے۔ تحقیق سے خاص دلچسپی کے تحت وہ طویل عرصہ سے اردو اور فارسی کے شعراء و ادباء پر تحقیقی کام انجام دیتے رہے۔ انھوں نے اس درمیان اردو کی ادبی تاریخ میں اہمیت کے حامل متون کی کھو ج کرکے انھیں شائع بھی کرایا۔ ان کا امتیاز یہ بھی تھا کہ وہ تقریباً 40 سال تک کلاسیکی متن (نثر اور شاعری) کی تعلیم دیتے رہے۔

انھوں نے اردو کے کلاسیکی شاعروں کے ان پہلوؤں پر تحقیقی روشنی ڈالی ہے جن کو اب تک نظر انداز کیا جاتا رہا تھا۔ ساتھ ہی اردو کی اہم صنف قصیدہ کی ہیئت اور حدود پر بھی ان کی سیر حاصل تحریریں ملتی ہیں۔ پروفیسر ظفر احمد صدیقی کی متعدد کتابیں جن میں ” شبلی شناسی کے اولین نقوش، تحقیقی مقالات، دیوان ناظم، افکار و شخصیات، شبلی کی علمی و ادبی خدمات، شرح دیوان اردو غالب، شبلی معاصرین کی نظر میں، انتخاب مومن، نقش معنی وغیرہ شامل ہیں۔ ان کے 135 سے زائد مقالات ملک اور بیرون ملک خصوصاً پاکستان (نقوش، لاہور۔ اقبالیات، لاہور۔ صحیفہ، لاہور۔ قومی زبان، کراچی، تحصیل،کراچی وغیرہ کے معیاری جرنل میں شائع ہو چکے ہیں۔

پروفیسر ظفر احمد صدیقی کو ”نقوش ایوارڈ، لاہور (پاکستان) کے علاوہ ہندوستان کی مختلف اردو اکادمیوں نے انعامات و اعزازات سے نوازا نیز متعدد اسکالرشپ اور فیلوشپ بھی تفویض ہوئی ہیں۔ وہ مختلف سیمیناروں میں 133 مقالات متعدد کلیدی اور صدارتی خطبے پیش کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بطور ریسورس پرسن 55 کانفرنسز اور ورکشاپ میں شرکت کر چکے ہیں۔ ان کے زیر نگرانی 17 پی ایچ ڈی اور ایم فل مقالات پر ڈگریاں تفویض ہو چکی ہیں۔

Last Updated : Dec 29, 2020, 5:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.