ETV Bharat / bharat

اقوام متحدہ میں وزیراعظم کا خطاب - مودی نے کیا اقوام متحدہ سے سوال

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اقوام متحدہ کی 75ویں سالانہ جنرل اسمبلی میں ورچوئل خطاب کیا۔

PM Modi
PM Modi
author img

By

Published : Sep 26, 2020, 7:03 PM IST

Updated : Sep 26, 2020, 9:33 PM IST

وزیر اعظم نریندر مودی نے 75 ویں سالانہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں ورچوئل خطاب کیا اور سوال کیا کہ بھارت کو کب تک اقوام متحدہ کے فیصلہ سازی کے ڈھانچے سے دور رکھا جائے گا؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ میں استحکام اور عالمی ادارہ کو بااختیار بنانا دنیا کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہے۔

ویڈیو

نریندر مودی کے خطاب کی اہم باتیں

  • اقوام متحدہ کے رد عمل میں تبدیلی ، نظام میں تبدیلی ، ظاہری شکل میں تبدیلی ، آج کے وقت کی مانگ ہے
  • پی ایم مودی نے کہا کہ پچھلے 8-9 مہینوں سے ، پوری دنیا کورونا عالمی وبا کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ اس عالمی وبا کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں کہاں ہے؟
  • یہ سچ ہے کہ تیسری جنگ عظیم نہیں ہوئی لیکن ہم اس سے انکار نہیں کرسکتے کہ بہت سی جنگیں لڑی گئیں ، بہت سی خانہ جنگی بھی ہوئی۔ کتنے دہشت گردانہ حملوں نے خون کے دریا بہائے۔ ان جنگوں اور حملوں میں جو مارے گئے وہ ہمارے جیسے انسان تھے۔ دنیا پر غلبہ حاصل کرنے والے لاکھوں معصوم بچے دنیا سے رخصت ہوگئے۔ کیا اس وقت اور آج بھی اقوام متحدہ کی کوششیں کافی تھیں؟
  • وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ آج دنیا ایک مختلف مرحلے سے گزر رہی ہے۔ پوری دنیا کورونا وبا سے نمٹنے میں لگی ہے۔ آج سنجیدگی سے خود کفالت کی ضرورت ہے۔
  • بھارت کو بہت فخر ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے بانی ممالک میں سے ایک ہے۔ آج کے اس تاریخی موقع پر میں آپ کو اس عالمی پلیٹ فارم پر بھارت کے 130 کروڑ عوام کے تمام جذبات بانٹنے آیا ہوں۔
  • آج پوری دنیا کے سامنے ایک بڑا سوال ہے ، اس ادارے کی شکل تشکیل کے وقت جو تھی ، کیا آج بھی اس سے متعلق ہے؟
  • اگر ہم پچھلے 75 سالوں میں اقوام متحدہ کی کامیابیوں کا جائزہ لیں تو بہت سارے کارنامے نظر آتے ہیں۔ ایسی بہت ساری مثالیں بھی موجود ہیں ، جن سے اقوام متحدہ کے سامنے شدید تجزیہ کی ضرورت ہے۔
  • یہ سچ ہے کہ تیسری جنگ عظیم نہیں ہوئی لیکن ہم اس سے انکار نہیں کرسکتے کہ بہت سی جنگیں لڑی گئیں ، بہت سی خانہ جنگی بھی ہوئی۔ کتنے دہشت گردانہ حملوں نے خون کے دریا بہائے رکھے تھے۔
  • ان جنگوں اور حملوں میں جو لوگ مارے گئے تھے وہ آپ جیسے انسان تھے۔ دنیا پر غالب ہو سکنے والے لاکھوں معصوم بچے دنیا سے رخصت ہوگئے۔ اس وقت اور آج بھی کیا اقوام متحدہ کی کوششیں کافی تھیں؟
  • مجھے یقین ہے کہ اپنے 75 ویں سال میں اقوام متحدہ اور تمام ممبر ممالک اس عظیم ادارے کی مطابقت برقرار رکھنے کے عزم کے ساتھ کام کریں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے 75 ویں سالانہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں ورچوئل خطاب کیا اور سوال کیا کہ بھارت کو کب تک اقوام متحدہ کے فیصلہ سازی کے ڈھانچے سے دور رکھا جائے گا؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ میں استحکام اور عالمی ادارہ کو بااختیار بنانا دنیا کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہے۔

ویڈیو

نریندر مودی کے خطاب کی اہم باتیں

  • اقوام متحدہ کے رد عمل میں تبدیلی ، نظام میں تبدیلی ، ظاہری شکل میں تبدیلی ، آج کے وقت کی مانگ ہے
  • پی ایم مودی نے کہا کہ پچھلے 8-9 مہینوں سے ، پوری دنیا کورونا عالمی وبا کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ اس عالمی وبا کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں کہاں ہے؟
  • یہ سچ ہے کہ تیسری جنگ عظیم نہیں ہوئی لیکن ہم اس سے انکار نہیں کرسکتے کہ بہت سی جنگیں لڑی گئیں ، بہت سی خانہ جنگی بھی ہوئی۔ کتنے دہشت گردانہ حملوں نے خون کے دریا بہائے۔ ان جنگوں اور حملوں میں جو مارے گئے وہ ہمارے جیسے انسان تھے۔ دنیا پر غلبہ حاصل کرنے والے لاکھوں معصوم بچے دنیا سے رخصت ہوگئے۔ کیا اس وقت اور آج بھی اقوام متحدہ کی کوششیں کافی تھیں؟
  • وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ آج دنیا ایک مختلف مرحلے سے گزر رہی ہے۔ پوری دنیا کورونا وبا سے نمٹنے میں لگی ہے۔ آج سنجیدگی سے خود کفالت کی ضرورت ہے۔
  • بھارت کو بہت فخر ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے بانی ممالک میں سے ایک ہے۔ آج کے اس تاریخی موقع پر میں آپ کو اس عالمی پلیٹ فارم پر بھارت کے 130 کروڑ عوام کے تمام جذبات بانٹنے آیا ہوں۔
  • آج پوری دنیا کے سامنے ایک بڑا سوال ہے ، اس ادارے کی شکل تشکیل کے وقت جو تھی ، کیا آج بھی اس سے متعلق ہے؟
  • اگر ہم پچھلے 75 سالوں میں اقوام متحدہ کی کامیابیوں کا جائزہ لیں تو بہت سارے کارنامے نظر آتے ہیں۔ ایسی بہت ساری مثالیں بھی موجود ہیں ، جن سے اقوام متحدہ کے سامنے شدید تجزیہ کی ضرورت ہے۔
  • یہ سچ ہے کہ تیسری جنگ عظیم نہیں ہوئی لیکن ہم اس سے انکار نہیں کرسکتے کہ بہت سی جنگیں لڑی گئیں ، بہت سی خانہ جنگی بھی ہوئی۔ کتنے دہشت گردانہ حملوں نے خون کے دریا بہائے رکھے تھے۔
  • ان جنگوں اور حملوں میں جو لوگ مارے گئے تھے وہ آپ جیسے انسان تھے۔ دنیا پر غالب ہو سکنے والے لاکھوں معصوم بچے دنیا سے رخصت ہوگئے۔ اس وقت اور آج بھی کیا اقوام متحدہ کی کوششیں کافی تھیں؟
  • مجھے یقین ہے کہ اپنے 75 ویں سال میں اقوام متحدہ اور تمام ممبر ممالک اس عظیم ادارے کی مطابقت برقرار رکھنے کے عزم کے ساتھ کام کریں گے۔
Last Updated : Sep 26, 2020, 9:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.