پولیس ذرائع کے مطابق ملزم بلراج دھوٹے کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سیل کی شکایت کے بعد اتوار کے روز اس گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
ملزم نے سوشل میڈیا پر اپنے تبصرے میں کہا تھا کہ مجاہد آزادی بھگت سنگھ کا کیس ایک مسلمان وکیل نے لڑا تھا جبکہ آر ایس ایس سے وابستہ ایک ہندو وکیل نے ان کے خلاف کیس کی پیروی کی تھی۔
پولیس نے ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 354 1 (4) اور دفعہ 505 (2) کے ساتھ ہی انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 67 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
وزیراعظم کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ
وزیراعظم نریندر مودی اور راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے خلاف قابل اعتراض تصویر اور تبصرہ پوسٹ کرنے کے معاملے میں گرفتار شخص کو پیر کو عدالتی حراست میں بھیجا گیا۔ یہ شخص چندر پور ضلع کا رہنے والا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم بلراج دھوٹے کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سیل کی شکایت کے بعد اتوار کے روز اس گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
ملزم نے سوشل میڈیا پر اپنے تبصرے میں کہا تھا کہ مجاہد آزادی بھگت سنگھ کا کیس ایک مسلمان وکیل نے لڑا تھا جبکہ آر ایس ایس سے وابستہ ایک ہندو وکیل نے ان کے خلاف کیس کی پیروی کی تھی۔
پولیس نے ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 354 1 (4) اور دفعہ 505 (2) کے ساتھ ہی انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 67 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔