راجستھان کے کرولی ضلع کے سپوٹرا سب ڈویژن کے بوکنا گاؤں میں بدھ کے روز اراضی تنازع پر جھگڑے کے دوران ایک پجاری کو مبینہ طور پر زندہ جلادیا جس میں وہ شدید طورپر جھلس گیا، اس کی علاج کے دوران گزشتہ شب موت ہوگئی۔ اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے کلیدی ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ واقعہ دارالحکومت جے پور سے تقریباً 177 کلو میٹر دورضلع کرولی میں پیش آیا ۔
ضلع کے ایس پی مردل کچھواہ نے بتایا کہ بدھ کے روز آگ سے جھلسے پجاری بابو لال نے علاج کے دوران بتایا کہ اس کی فیملی سپوٹرا بوکنا گاؤں میں رادھا گوپال مندر کی پوجا سے اپنا گزارا کرتا ہے۔ مندر کے نام کی 15 بیگھہ زمین میں کاشتکاری کرتے ہیں۔ گاؤں کے کیلاش ولد کاڈو مینا اور اس کے اہل خانہ مندر کی زمین پر غیر قانونی طور سے قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
بدھ کے روز کیلاش اپنے اہل خانہ کے ساتھ آیا اور قبضہ شدہ باڑے پر چھان باندھنے لگے۔ پجاری نے کیلاش کو منع کیا تو تنازع پیدا ہو گیا۔ جس کے بعد چھان میں آگ لگا دی، آگ زنی میں پجاری شدید طور سے جھلس گیا۔ جسے سپوٹرا کے گورنمنٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں سے ابتدائی علاج کے بعد جے پور ایس ایم ایس اسپتال کے ریفر کر دیا ۔ جمعرات کے روز متاثرہ پجاری بابو لال کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔
ایس پی کچھواہ نے بتایا کہ ملزمین کی گرفتاری کے لیے اے ایس پی کے سربراہی میں پولیس ٹیم تشکیل کی اور ملزمین کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت دی گئی۔
پولیس ٹیم کے ذریعے ملزمین کی گرفتاری کے لیے کئی جگہوں پر دبش دی گئی۔ ٹیم کے ذریعے پجاری کو آگ سے جھلسانے کے اہم ملزم بوکنا کا رہنے والا کیلاش ولد کاڈو مینا کو گرفتار کر لیا گیا۔ بقیہ ملزمین کی تلاش کی جا رہی ہے۔
برہمن سماج سمیت بی جے پی اور دیگر تنظیموں کے ذریعے اس واقعے کی مذمت کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
میچ کے دوران چہل، ڈاکٹر سچن کے نام کی ٹی شرٹ پہنیں گے
سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے، حزب اختلاف کے نائب لیڈر راجیندر سنگھ راٹھوڑ، ایم ایل اے رام لال جاٹ سمیت مختلف تنظیموں نے ٹویٹ کر اس واقعے کی مذمت کی۔ ساتھ ہی مختلف تنظیموں نے جمعہ کے روز کو کرولی کلکٹریٹ میں احتجاجی مظاہرے کا انتباہ کیا ہے۔