جنوب مشرقی دہلی کے امر کالونی علاقے میں جمعے کی نماز کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت بند و بست کیے گئے تھے اور اسی سکیورٹی کے بیچ نماز جمعہ بھی ادا کی گئی۔
حالانکہ ٹریفک نظم ونسق کا بھی خاصا خیال رکھا گیا تا کہ کسی بھی مسافر کو آمد ورفت میں پریشانیوں کا سامنا نہ ہوں۔
واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد میں کم از کم 42 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہیں، شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جعفرآباد کے میٹرو اسٹیشن کے نیچے خواتین دھرنے پر بیٹھ گئی، جس کے بعد بی جے پی کے رہنما کپل مشرا اپنے کچھ حامی کے ساتھ وہاں پہنچ گئے۔
پولیس افسر کے سامنے انہوں نے متنازع بیان دیا اور کہا کہ 'تین دنوں کے اندر یہاں سے یہ مظاہرین نہیں ہٹے تو پھر اس کے لیے انہیں سڑک پر اترنا ہوگا اور پھر انہیں پتہ ہے کہ کیسے یہاں سے ان مظاہرین کو ہٹانا ہے'۔
اور پھر تشدد بھڑک اٹھا، دیکھتے ہی دیکھتے، پتھر بازی شروع ہوگئی، گولیاں چلنے لگیں، پیٹرول بم پھینکے جانے لگے، سینکڑوں گھر نذر آتش کر دیے گئے اور یہ مسلسل تین دنوں تک چلتا رہا پولیس بھی تماشائی بنی رہی۔