لداخ میں ایل اے سی پر حالات قابو میں کرنے کے لیے دونوں ممالک کے فوجی افسران کی میٹنگ صبح 7:30 بجے سے جاری ہے۔
گلوان وادی میں تین بھارتی فوجی جوان ہلاک، 11 زخمی
اس معاملے میں جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'ایسا لگتا ہے کہ چین نے گھر میں گھس کے مارنے والا فارمولہ استعمال کیا ہے، ملک کو یہ بات جاننے کا حق ہے کہ بھارتی فوج کے تین اہلکاروں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے انتقامی کارروائی کی بات کیوں نہیں کی جارہی ہے۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے ٹویٹ کیا ہے کہ 'جب سے سنا ہے کہ کوئی شوٹنگ نہیں ہوئی۔ یہ اموات پرتشدد جھگڑوں اور پتھراؤ کا نتیجہ تھیں۔ قطع نظر اس بات کہ بھارتی فوج کے تین اہلکار ڈیوٹی لائن میں چین کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور اترپردیش کے سابق وزیراعلی اکھیلیش یادو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے کہ گلوان وادی، لداخ سے چین فوج کے تصادم میں ہمارے کمانڈنگ افسر اور دو جوانوں کی شہادت کی خبر ملی ہے۔
حکومت سے ان حالات میں بھارت-چین سرحد پر حقیقی صورت حال کی وضاحت کی امید ہے۔