وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کہا کہ ان کی حکومت کی طرف سے چھ ماہ قبل لائی گئی اصلاحات کے سبب کسانوں کو فائدہ پہنچانا شروع ہو گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج تیسرے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے۔
ایسوچم کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے صنعتی سیکٹر سے لے کر لیبر شعبہ جات میں گزشتہ چھ برسوں کے دوران ہوئی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان سرمایہ کاری کے لئے دنیا کی پسندیدہ جگہ بن کر ابھرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وبائی مرض کے دوران راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) اور (ایف ڈی آئی) فارین پورٹ فولیو سرمایہ کاری (ایف پی آئی) دنیا بھر کی ہندوستان پر اعتماد کی گواہی دیتے ہیں۔
وضاحت کیے بغیر مودی نے کہا: ’’چھ ماہ قبل شروع کی گئی شعبہ زراعت میں اصلاحات سے کسانوں کو فائدہ پہنچنا شروع ہوا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ پنجاب اور ہریانہ جیسی ریاستوں کے سینکڑوں کسانوں نے نئے زرعی قوانین کے خلاف دہلی جانے والی کچھ شاہراہوں کو اب تین ہفتوں سے زیادہ عرصہ سے بلاک کر دیا ہے۔ نئے زرعی قوانین سے متعلق کسانوں کو خدشہ ہے کہ حکومت ’’کم سے کم ریاستی مقرر کردہ قیمتوں(MSP)‘‘ پر فصلوں کی راست خریداری کرنا بند کردے گی۔