اپریل تا جولائی2019 تک کی چار ماہ کی مدت سے متعلق دوسری قسط اور اس کے بعد استفادہ کنندگان کے ڈاٹا میں آدھار نمبر کا ڈالا جانا ضروری ہے لیکن آسام، میگھالیہ، جموں و کشمیر ریاستیں اس سے مستثنیٰ ہیں، جہاں پر آدھار کی یہ شرط نافذ نہیں ہے۔
ریاستوں یا مرکز کے زیر انتظام خطوں کی حکومتوں کی جانب سے استفادہ کنندگان کے ڈاٹا میں آدھار نمبر شامل کیے جانے میں تاخیر کے پیش نظر اس شرط میں چھوٹ دی گئی اور اس کو اگست- نومبر ، 2019 ء تک کے چار ماہ کی مدت کی تیسری قسط جاری کرنے اور اس کے بعد کے لیے نافذ کیا گیا۔ اس سلسلے میں آسام، میگھالیہ، جموں و کشمیر ریاستوں کو 31 مارچ ، 2020 ء تک کی چھوٹ دی گئی ہے لیکن دوسری قسط جاری کرنے کے لیے آدھار نمبر کا ہونا لازمی رہے گا۔
اس شرط میں 30 نومبر 2019 تک کی مزید چھوٹ دی گئی ہے۔ یکم دسمبر ، 2019 ء سے تمام اقساط جاری کرنے کے لیے استفادہ کنندگان کے ڈاٹا میں آدھار نمبر شامل کیا جانا ضروری ہے۔
پی ایم کسان اسکیم کے تحت ملک میں 30 نومبر 2019 تک 76065061 استفادہ کنندگان کو مالی فائدہ منتقل کیا گیا ۔
ملک میں کسانوں کی مجموعی تعداد کا اندازہ زرعی مردم شماری 16-2015 ء کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ زرعی مردم شماری ملک میں سرگرم ہولڈنگس کی تعداد کے بارے میں اعداد و شمار جمع کرنے کے لئے مردم شماری اور سروے کے نظریے سے پنج سالہ بنیاد پر کیا جاتا ہے ۔