مشرقی لداخ میں چین کے ساتھ دو ماہ سے فوجی تعطل کے دوران گذشتہ ماہ وادی گلوان میں دونوں ملکوں کے فوجیوں کے درمیان ہوئے خونریز تصادم کے بعد فوجیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے لداخ پہنچے مودی نے نیمو میں فوج ، انڈو تبتین بارڈر پولیس اور ایئرفورس کے بہادر جوانوں سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا ’’ توسیع پسندی کا دور ختم ہوچکا ہے ، یہ دور ترقی پسندی کا ہے۔ تیزی سے بدلتے وقت میں ترقی پسندی ہی اہم ہے۔ ترقی پسندی کے لئے ہی مواقع موجود ہیں اور ترقی ہی مستقبل کی بنیاد ہے۔ گزشتہ صدیوں میں توسیع پسندی نے انسانیت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے ، اور انسانیت کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ توسیع پسندی کی ضد جب کسی پر سوار ہوئی ہے ، اس نے ہمیشہ امن عالم کے سامنے خطرہ پیدا کیا ہے
فوج کے جوانوں کی غیر معمولی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج نے دنیا کو بھارت کی طاقت کا پیغام دیا ہے اور انہوں نے ملک کے شہریوں کو بھی ملک کی حفاظت کا یقین دلایا ہے۔ وزیراعظم مودی کے ہمراہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت بھی تھے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم کا دورہ لداخ اچانک ہوا، اس جھڑپ کے بعد کسی بڑے رہنما کا یہ پہلا لداخ دورہ ہے۔ طے شدہ پروگرام کے تحت وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے آج لداخ کا دورہ کرنا تھا۔
گلوان کی جھڑپ میں ایک کرنل سمیت ہندوستان کے 20 فوجی ہلاک ہوگئےتھے جبکہ بڑی تعداد میں چینی فوجی بھی مارے گئے تھے۔