جہاں ایک طرف دنیا بھر میں پلاسٹک کے کچرے کو بہتر انداز میں استعمال کرنے کے نئے نئے طریقہ نکالے جارہے ہیں وہیں آسام کے ضلع مجولی میں آنگن واڑی مراکز نے اس مسئلہ کا ایک بہتر حل تلاش کیا ہے۔
مجولی کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے شروع کردہ ’کشالیا‘ پراجکٹ کے تحت ضلع انتظامیہ کے تقریباً 100 آنگن واڑی مراکز کی اینٹوں کے بجائے سنگل یوز پلاسٹک کی بوتلوں کے ذریعہ تعمیر کی جارہی ہے۔
اس مہم کے تحت تعمیر کیا جانے والا پہلا آنگن واڑی مرکز کو صرف 80 ہزار روپئے میں کاکوریکوٹا پابانا گاؤں میں تعمیر کیا گیا ہے جس کا سنگ بنیاد 25 دسمبر 2019 کو رکھا گیا تھا۔
کشالیا پراجکٹ کے پہلے مرحلہ کے طور پر 45 مراکز کو تعمیر کیا جائے گا جبکہ 4 مراکز کا کام شروع ہوچکا ہے۔
اس پراجکٹ میں عوام کی جانب سے بھی خاطر خواہ تعاون حاصل ہو رہا ہے۔
اس پراجکٹ کےلیے لاکھوں سنگل یوز پلاسٹک کی بیکار بوتلیں درکار ہوں گی۔ مغربی کاکوریکاٹا اندرا ویمنس سوسائٹی اور گاؤں کے کچھ سماجی گروپس اس کام کےلیے اپنا تعاون پیش کر رہے ہیں۔