جوائنٹ ایکشن کمیٹی، تلنگانہ و آندھراپردیش کی جانب سے 9 فروری کو اندرا پارک دھرنا چوک پر شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے خلاف خواتین کا دھرنا منعقد کیا جائے گا-
اس سے قبل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے پولیس کو درخواست دی گئی تھی۔
جس میں درخواست گزار نے کہا تھا کہ شہریت (ترمیمی) قانون 2019، نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) اور نیشنل رجسٹر آف سیٹیزنز (این آرسی) کے خلاف خواتین کے لیے دو روزہ دھرنے کی اجازت دی جائے، لیکن پولیس نے دھرنے کی اجازت نہیں دی-
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے دوبارہ عدالت سے رجوع ہو کر ان قوانین کے خلاف خواتین کے دھرنا کی درخواست دی۔ جس پر عدالت نے اندرا پارک دھرنا چوک پر نو فروری بہ روز اتوار کو صبح گیارہ بجے سے شام پانچ بجے تک خواتین کو دھرنا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی رکن ڈاکٹر اسماء زہرا نے کہا ہے کہ ' حیدرآباد کا یہ دھرنا شاہین باغ (دہلی) میں ہورہے مسلسل احتجاج کی بھی تائید کرے گا، اس دھرنے میں شاہین باغ مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا جائے گا'۔
مزید پڑھیں: اورنگ آباد کے شاہین باغ میں ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن کا خطاب
اس دھرنا کی نگرانی ڈاکٹر اسماء زہرا رکن مسلم پرسنل لا بورڈ کرے گی اس میں نیر فیروز کے علاوہ شہر کی معروف جہدکار اور طلبہ تنظیموں کے نمائندوں بھی موجود رہیں گے۔
اس پریس کانفرنس میں معروف سماجی کارکن رفیعہ نوشین بھی موجود تھی۔