رہائشی علاقوں میں متعدد مکانات میں پانی داخل ہو گیا تھا اور کھیتوں میں چار سے پانچ فٹ پانی بہہ رہا تھا۔
برہرا گاؤں میں چھ سو گھر کی آبادی ہے۔ درمیان میں ایک ندی ہے جس سے ضروریات کی چیزیں پوری کرنے لوگ ندی پار کر کے دوسری جگہ جاتے ہیں۔ نیز پانی کم ہونے سے کھیتوں میں کسان کام کرنے اس پار جاتے ہیں تاہم درمیان میں واقع گہرے ندی کے سبب اس پار سے اس پار جانے کے لئے کشتی ہی واحد ایک سہارا ہے
تاہم آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ اس گاؤں میں لکڑی یا لوہے کی کشتی نہیں بلکہ گاؤں والوں نے خود سے ترپال کی کشتی تیار کی اور آمد و رفت کا راستہ نکالا۔
برہرا گاؤں کے باشندے ویمل مہتا کا کہنا ہے کہ وہ انتظامیہ سے کئی بار گہار لگا چکے ہیں مگر اب تک کسی طرح کی کوئی راحت نہیں ملی ہے۔
آخر کار ان لوگوں نے ترپال کی کشتی بنا کر اپنی ضروریات پوری کرنے کا راستہ نکالا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی ناگہانی حادثہ کب پیش آجائے کوئی نہیں جانتا۔
گاؤں کی خواتین کہتی ہیں کہ وہ لوگ جان خطرے میں ڈال کر روزانہ سفر کرتی ہیں۔ دل میں ڈر سمایا رہتا ہے مگر مرتا کیا نہ کرتا۔روز مرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کچھ تو کرنا ہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے گاؤں کے باشندوں نے اپنی پریشانی بتائی اور ضلع انتظامیہ سے کم سے کم ایک عدد کشتی کا مطالبہ کیا حالانکہ ضلع انتظامیہ بارہا عوام کو راحت پہنچانے کا دعویٰ کرتی رہی ہے لیکن زمینی حقیقت اس سے مختلف ہے ۔