وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سریواستو نے کہا کہ یہ بھارت مخالف پروپگنڈہ کی یہ ایک اور بے کار کوشش ہے۔ بھارت کے خلاف ’ثبوت ہونے‘ کے نام نہاد دعووں میں کوئی صداقت نہیں ہے اور یہ فرضی اور غیرحقیقی ہے۔
بین الاقوامی برادری اس کی چالوں سے واقف ہے اور پاکستان کے دہشت گردی اسپانسر کرنے کے ثبوتوں کو اس کی خود کی قیادت نے قبول کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عالمی دہشت گرد ’اسامہ بن لادن‘ ملا تھا۔ پاکستان کے وزیراعظم نے اسے پارلیمنٹ میں شہید قرار دیا تھا۔ انہوں نے پاکستان میں چالیس ہزار دہشت گردوں کے ہونے کی بات قبول کی ہے۔ ان کے سائنس اور تکنالوجی کے وزیر نے پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں اپنے وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان کے شامل ہونے اور کامیابی کا دعوی کیا۔ اس دہشت گردانہ حملے میں چالیس بھارتی فوجی شہید ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان جنگ بندی معاہدہ پر عمل نہیں کررہا ہے۔ وہ بھارتی سرحد میں دہشت گردوں کی دراندازی کے لئے مسلسل گولہ باری کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان داخلی سیاسی اور اقتصادی ناکامیوں پر سے توجہ ہٹانے کے لئے جان بوجھ کر ایسی کوشش کررہا ہے۔
خیال رہے کہ ایک دن پہلے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ پاکستان میں ہوئے کچھ دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چین اور دیگر 14 ممالک نے دنیا کا سب سے بڑا تجارتی معاہدہ کیا