سابق بھارتی آل راؤنڈر عرفان پٹھان نے کہا ہے کہ 2007 میں کھیلے گئے پہلے ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان بال آؤٹ کے ضابطوں سے واقف نہیں تھا جبکہ بھارت نے اس کی تیاری کر رکھی تھی۔
سابق فاسٹ بولر پٹھان نے ٹی 20 ورلڈ کپ 2007 کی یادیں تازہ کرتے ہوئے اسٹار اسپورٹس کے ایک پروگرام میں کہا کہ پاکستانی کپتان نے ایک پریس کانفرنس میں تسلیم کیا تھا کہ وہ بال آؤٹ کے بارے میں نہیں جانتے تھے۔ بال آؤٹ کے دوران انہیں اس بات کا یقین نہیں تھا کہ ان کے بولرز کو مکمل رن اپ کرنا چاہئے یا آدھا'۔
آل راؤنڈر عرفان پٹھان نے کہا ہے کہ 'اس کے برعکس ہم اس کے لئے پوری طرح تیار تھے اور نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ اگر دیکھا جائے تو دونوں ٹیموں کے مابین کوئی مقابلہ ہی نہیں تھا! بھارت نے بال آؤٹ جیتا اور بالآخر فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا'۔
اسی ایونٹ میں رابن اتھپا نے اس وقت کے اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے کہا 'ہر مشق سیشن سے پہلے ہم وارم اپ کے بعد کوئی کھیل کھیلتے تھے۔ اس دوران وینکی (وینکٹیش پرساد) نے فٹ بال کھیلنے کے بجائے بال آؤٹ کھیلنے کا مشورہ دیا۔ بلے بازوں میں میں سہواگ اور روہت اکثر آؤٹ ہوجاتے تھے۔ جب پاکستان کے خلاف میچ برابر رہا تو ہم بہت پرجوش ہوگئے۔ ہمیں خوشی تھی کہ ایک وقت ہم تقریبا میچ ہار گئے تھے اور آخر تک ہم اسے ٹائی کرنے میں کامیاب رہے'۔
اتھپا نے کہا کہ 'سری سنت نے واقعی عمدہ بالنگ کی اور میچ برابر رہا۔ اس دوران مجھے مہندر سنگھ دھونی کو کریڈٹ دینا ہوگا۔ اپنے پہلے ٹورنامنٹ میں اور بطور کپتان بہت کم عمری میں انہوں نے بڑے اعتماد کا مظاہرہ کیا۔ ایک ٹیم کے ساتھی جو بالر نہیں تھے وہ دھونی کے پاس گئے اور کہا کہ انہیں بولنگ کرنا ہے اور وہ اسٹمپ کو ہٹ کرسکتے ہیں۔ دھونی نے پلک جھپکائے بغیر بولنگ کی اجازت دے دی تھی'۔