سپریم کورٹ نے لاک ڈاؤن کے دوران مالکان کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہ کرنے کا اپنا حکم جاری رکھا۔ جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے کہا کہ مرکزی حکومت 29 مارچ کو حکم کی صداقت پرحلف نامہ داخل کرے۔
عدالت نے صنعتی گروپوں اور مزدور تنظیموں کو تنخواہ کا معاملہ بات چیت کے ذریعہ سلجھانے کے لئے کہا۔ عدالت نے کہا کہ 54 دنوں کے لاک ڈاؤن کی مدت کی تنخواہ پر اتفاق نہ قائم ہو تو محکمہ لیبر کی مدد لی جائے۔ جسٹس نے اس معاملے پر سماعت کے لئے جولائی کے آخری ہفتے کی تاریخ مقرر کی ہے۔
جسٹس بھوشن نے کہا کہ' ہم نے مالکان کے خلاف کوئی طاقت کے استعمال والی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا تھا اور اور یہ حکم جاری رہے گا۔ جولائی کے آخری ہفتے میں مرکز کو ایک تفصیلی حلف نامہ داخل کرنا ہوگا۔ ریاستی حکومت کے محکمہ لیبرکے ملازمین اور آجروںکے مابین بات چیت میں مدد کریں گے'۔
مزید پڑھیں:رامو جی فلم سٹی میں'فلم اورسیریلز' کی شوٹنگ شروع
واضح رہے کہ عدالت نے گزشتہ چار جون کو اس معاملے میں حکم محفوظ رکھ لیا تھا اور آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔