ETV Bharat / bharat

کشمیر سے متعلق ایس جے شنکر کا امریکی سنیٹر کو جواب - دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی

کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر امریکی رہنماؤں کے خدشات کے تناظر میں بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ' فکر نہ کرو' بھارت اسے حل کرے گا۔

کشمیر سے متعلق ایس جے شنکر کا امریکی سنیٹر کو جواب
کشمیر سے متعلق ایس جے شنکر کا امریکی سنیٹر کو جواب
author img

By

Published : Feb 15, 2020, 2:23 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 10:20 AM IST

واضح رہے کہ 12 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت کے دورے سے قبل چار اعلی امریکی سینیٹرز نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو کو کشمیر سے متعلق خط لکھا ہے۔ امریکی سینیٹرز کی جانب سے لکھے گئے خط میں دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیر میں انٹرنیٹ پر مسلسل پابندی اور سیاسی رہنماؤں کی حراست پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے

کشمیر سے متعلق ایس جے شنکر کا امریکی سنیٹر کو جواب

ان چار امریکی سنیٹرز میں کرس ون ہولن، ٹوڈ ینگ ڈک ڈربن اور لنڈسے گراہم شامل تھے۔

کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے لنڈسے گراہم نے جے شنکر کو کہا کہ انہیں بھارت اور پاکستان کے حوالے سے دو جمہوریتوں کی امید ہے۔

لنڈسے گراہم نے کہا کہ بھارت میں آپ آگے بڑھ رہے ہیں، آپ نے جمہوری راستہ چن لیا ہے۔ جب بات کشمیر کی ہو تو میں نہیں جانتا کہ یہ کس طرح حل ہوگا لیکن یہ یقینی بنائیں کہ دو جمہوریتیں اس کو الگ الگ طریقے سے حل کرے گی۔ اگر آپ یہاں یہ تصور ثابت کرسکتے ہیں تو پھر میں سمجھتا ہوں کہ یہی شاید جمہوریت فروخت کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔

اس پر جے یشونکر نے جواب دیا کہ ' سینیٹر، فکر نہ کرو۔ ایک جمہوریت اس کو حل کرے گی اور آپ کو معلوم ہے کہ وہ کونسی جمہوریت ہے۔'

دونوں رہنما جرمنی میں میونخ سکیورٹی کانفرنس میں بات چیت کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ 12 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت کے دورے سے قبل چار اعلی امریکی سینیٹرز نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو کو کشمیر سے متعلق خط لکھا ہے۔ امریکی سینیٹرز کی جانب سے لکھے گئے خط میں دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیر میں انٹرنیٹ پر مسلسل پابندی اور سیاسی رہنماؤں کی حراست پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے

کشمیر سے متعلق ایس جے شنکر کا امریکی سنیٹر کو جواب

ان چار امریکی سنیٹرز میں کرس ون ہولن، ٹوڈ ینگ ڈک ڈربن اور لنڈسے گراہم شامل تھے۔

کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے لنڈسے گراہم نے جے شنکر کو کہا کہ انہیں بھارت اور پاکستان کے حوالے سے دو جمہوریتوں کی امید ہے۔

لنڈسے گراہم نے کہا کہ بھارت میں آپ آگے بڑھ رہے ہیں، آپ نے جمہوری راستہ چن لیا ہے۔ جب بات کشمیر کی ہو تو میں نہیں جانتا کہ یہ کس طرح حل ہوگا لیکن یہ یقینی بنائیں کہ دو جمہوریتیں اس کو الگ الگ طریقے سے حل کرے گی۔ اگر آپ یہاں یہ تصور ثابت کرسکتے ہیں تو پھر میں سمجھتا ہوں کہ یہی شاید جمہوریت فروخت کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔

اس پر جے یشونکر نے جواب دیا کہ ' سینیٹر، فکر نہ کرو۔ ایک جمہوریت اس کو حل کرے گی اور آپ کو معلوم ہے کہ وہ کونسی جمہوریت ہے۔'

دونوں رہنما جرمنی میں میونخ سکیورٹی کانفرنس میں بات چیت کر رہے تھے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 10:20 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.