ریاست جموں و کشمیر میں دن بدن حالات مزید کشیدہ ہوتے جارہے ہیں۔ سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو گھر میں نظر بند کردیا گیا ہے اور سرینگر میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے۔
موبائیل اور انٹرنیٹ خدمات بھی معطل کردی گئی ہیں۔ جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے سرینگر میں اپنی قیامگاہ پر ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی ہے۔ اسی دوران جموں و میں زائد از 30 ہزار فوجیوں کو تعینات کردیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر میں تمام اسکولوں اور کالجوں کو بند کرنے کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں کالجوں کے امتحانات کو منسوخ کردیا گیا ہے۔ پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون کو بھی نظر بند کردیا گیا ہے