وجئے پارک دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں یمنا وہار سے لگا ہوا علاقہ ہے جہاں مسلمانوں کی تعداد برادران وطن کے مقابلے زیادہ ہے، فسادات کے وقت مقامی باشندے تو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال بنے رہے لیکن چند غیر سماجی عناصر نے ایک خاص طبقہ کے ساتھ گندی ذہنیت کی مثال پیش کی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے متاثرہ علاقہ کی خواتین سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ ہندو مسلم اتحاد کے ساتھ گذشتہ کئی برسوں سے رہتے چلے آ رہے ہیں اور اس فساد کے دوران بھی ہندو مسلم ایک دوسرے کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملائے کھڑے تھے لیکن باہر کے لوگوں نے اس پر امن ماحول کو بگاڑنے کی پوری کوشش کی۔
وجے پارک میں رہنے والی خواتین نے بتایا کہ جب فساد ہوا تو کچھ دکانداروں نے منافع خوری شروع کر دی سبزیاں مہنگی کر دی گئیں اور دودھ کی قیمتوں کو بھی بڑھا کر فروخت کرنا شروع کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو فسادی تھے وہ پیسوں کے لالچ میں ان کے علاقوں میں تباہی مچانا چاہتے تھے لیکن علاقے کے ذمہ داران نے نہ صرف نوجوانوں کو سمجھایا بلکہ کسی بھی واردات کو انجام دینے سے بھی روکا گیا۔