وزیر اعلیٰ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کر کے اپنا رد عمل ظاہر کیا اور کہاکہ' سپریم کورٹ کے ذریعے سشانت سنگھ راجپوت کے والد کے ذریعہ پٹنہ میں درج کرائے گئے معاملے پر بہار پولیس کے ذریعہ کی گئی کاروائی اور بہار حکومت کے ذریعہ اس معاملے کو سی بی آئی کو سوپنے کے فیصلے کو جائز ٹھہرایا گیاہے۔
وزیراعلیٰ نے آگے کہاکہ' کچھ لوگ اسے سیاسی شکل دینا چاہ رہے تھے جبکہ ریاستی حکومت کا ماننا تھا کہ اس کا تعلق انصاف سے ہے۔ مجھے بھروسہ ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سی بی آئی جلد ازجلد ا س معاملے کی جانچ کرے گی اور جلد ازجلد انصا ف مل سکے گا'۔
نتیش کمار نے نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہاکہ' سشانت سنگھ کی خودکشی کے بعد پورا ملک سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کر رہا تھا، جب سشانت کے کنبہ کے اراکین نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا تب انہوں نے اس کی سفارش کردی۔
سشانت کے کنبہ اور ان کے مداحوں کو لگتاہے کہ سی بی آئی کے ذریعہ اس معاملے کی صحیح سے جانچ ہوگی اور انصاف ملے گا۔
وزیراعلیٰ نے جانچ کے دائرے سے متعلق کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئےکہاکہ اس سے متعلق ریاستی حکومت کے وکیل نے تمام باتیں سپریم کورٹ میں رکھیں جس پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔اب انہیں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
سوشانت کیس: سی بی آئی جانچ کا حکم
انہوں نے کہاکہ کون کیا کہتا ہے وہ اسے اہمیت بھی نہیں دیتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بہار میں اس برس ہونے والے اسمبلی انتخاب سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کا تعلق صرف انصاف سے ہے جو متاثرہ کنبہ اور سشانت کے چاہنے والوں کو ان کی حکومت دلانا چاہتی ہے۔ انہیں امید ہے کہ جانچ جلد پوری ہوگی اور انصاف ملے گا۔