ETV Bharat / bharat

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کو60 برسوں کے لیے لیز پردیا گیا

author img

By

Published : Aug 29, 2020, 11:03 PM IST

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے تحت بھارتی ریلوے کے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کو لیز پر حاصل کرنے والی کمپنی کو اپنے حساب سے اسٹیشن کو ترقی دینے کی اجازت ہوگی۔

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کو60 برسوں کے لیے لیز پردیا گیا
نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کو60 برسوں کے لیے لیز پردیا گیا

ریلوے بورڈ کے چیئرمین ونود کمار یادو نے آج ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ریلوے نے ایک ممکنہ ماڈل تیار ضرور کیا ہے لیکن لیز حاصل کرنے والی کمپنی اسے تبدیل کرسکتی ہے۔ اسے تجارتی مقصد کے لئے دستیاب جگہ ریٹیل بزنس یا دفاتر کے لیے مہیا کرنے کی آزادی حاصل ہوگی۔

ونود کمار یادو نے کہا کہ ریلوے اسٹیشن کی ترقی کے لئے تقریبا 4 4،925 کروڑ روپئے اور آس پاس کے ترقیاتی کاموں کے لئے تقریبا 1،300 کروڑ روپے لاگت آنے کا تخمینہ ہے۔ مجموعی طور پر 33 لاکھ مربع فٹ پختہ علاقہ تیار کیا جائے گا۔

ریلوے اسٹیشن پر بھی ہوائی اڈوں کی طرح مسافروں کے آنے جانے کے لئے الگ الگ علاقے ہوں گے۔ اسے کناٹ پلیس کے چار، تا چھ لین فلائی اوور سے منسلک کیا جائے گا۔ یہ براہ راست کرنیل سنگھ اسٹیڈیم سے بھی جڑا ہوگا۔ دیش بندھو گپتا مارگ پر جام کم کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ' نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کو ملٹی ماڈل ریلوے کے مرکز کے طور پر تیار کیا جائے گا۔ میٹرو اسٹیشن پہلے ہی وہاں موجود ہے جہاں سے ائیرپورٹ ایکسپریس لائن براہ راست ہوائی اڈے کو جاتی ہے۔ یہاں ایک بس اڈہ بھی بنایا جائے گا۔ ریلوے اسٹیشن پر پانچ ہزار کار کھڑی کرنے کی جگہ ہوگی۔

توقع ہے کہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے ترقیاتی کام چار سال میں مکمل ہوجائیں گے۔ لیز کی مدت 60 سال ہوگی۔ ریلوے کو سب سے زیادہ سالانہ فیس ادا کرنے والی کمپنی کو لیز دی جائے گی۔ تعمیراتی کام کا مکمل خرچ اسے برداشت کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں:

'کورونا وبا سے قبل معاشی بدانتظامی کیوں اور کیسے ہوئی؟'

کووڈ-19 کی وبا سے پہلے، نئی دہلی ریلوے اسٹیشن سے روزانہ اوسطا 400 ٹرینیں چلتی تھیں اور ساڑھے چار لاکھ مسافروں کی آمد و رفت ہوتی تھی۔

ریلوے بورڈ کے چیئرمین ونود کمار یادو نے آج ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ریلوے نے ایک ممکنہ ماڈل تیار ضرور کیا ہے لیکن لیز حاصل کرنے والی کمپنی اسے تبدیل کرسکتی ہے۔ اسے تجارتی مقصد کے لئے دستیاب جگہ ریٹیل بزنس یا دفاتر کے لیے مہیا کرنے کی آزادی حاصل ہوگی۔

ونود کمار یادو نے کہا کہ ریلوے اسٹیشن کی ترقی کے لئے تقریبا 4 4،925 کروڑ روپئے اور آس پاس کے ترقیاتی کاموں کے لئے تقریبا 1،300 کروڑ روپے لاگت آنے کا تخمینہ ہے۔ مجموعی طور پر 33 لاکھ مربع فٹ پختہ علاقہ تیار کیا جائے گا۔

ریلوے اسٹیشن پر بھی ہوائی اڈوں کی طرح مسافروں کے آنے جانے کے لئے الگ الگ علاقے ہوں گے۔ اسے کناٹ پلیس کے چار، تا چھ لین فلائی اوور سے منسلک کیا جائے گا۔ یہ براہ راست کرنیل سنگھ اسٹیڈیم سے بھی جڑا ہوگا۔ دیش بندھو گپتا مارگ پر جام کم کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ' نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کو ملٹی ماڈل ریلوے کے مرکز کے طور پر تیار کیا جائے گا۔ میٹرو اسٹیشن پہلے ہی وہاں موجود ہے جہاں سے ائیرپورٹ ایکسپریس لائن براہ راست ہوائی اڈے کو جاتی ہے۔ یہاں ایک بس اڈہ بھی بنایا جائے گا۔ ریلوے اسٹیشن پر پانچ ہزار کار کھڑی کرنے کی جگہ ہوگی۔

توقع ہے کہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے ترقیاتی کام چار سال میں مکمل ہوجائیں گے۔ لیز کی مدت 60 سال ہوگی۔ ریلوے کو سب سے زیادہ سالانہ فیس ادا کرنے والی کمپنی کو لیز دی جائے گی۔ تعمیراتی کام کا مکمل خرچ اسے برداشت کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں:

'کورونا وبا سے قبل معاشی بدانتظامی کیوں اور کیسے ہوئی؟'

کووڈ-19 کی وبا سے پہلے، نئی دہلی ریلوے اسٹیشن سے روزانہ اوسطا 400 ٹرینیں چلتی تھیں اور ساڑھے چار لاکھ مسافروں کی آمد و رفت ہوتی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.