ETV Bharat / bharat

اویسی نے جیل بھرو آندولن کا اشارہ دیا

مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر کوئی مودی کے خلاف بولتا ہے تو وہ غدار ہوجاتا ہے۔'

اویسی نے جیل بھرو آندولن کا دیا اشارہ،'جیل میں وکھو یا گولی مارو'
اویسی نے جیل بھرو آندولن کا دیا اشارہ،'جیل میں وکھو یا گولی مارو'
author img

By

Published : Feb 3, 2020, 8:41 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 11:32 PM IST

اویسی کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک اسکول کے پرنسپل اور طالب علم کی والدہ کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

در اصل شہریت ترمیمی قانون اور 'این آر سی' کے خلاف کرناٹک میں ایک ڈرامہ میں مبینہ ملوث ہونے کے لئے ایک اسکول کے پرنسپل اور ایک طالب علم کی ماں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے

اویسی نے جیل بھرو آندولن کا دیا اشارہ،'جیل میں وکھو یا گولی مارو'

جس کی اسدالدین اویسی نے سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ 'وزیر اعظم نریندر مودی کے ناقدین کے خلاف مقدمات درج کیے جانے کو لے کر انہوں نے 'جیل بھرو آندولن' کا اشارہ دیا ہے۔'

اویسی نے کرناٹک کے بیدر میں پیش آنے والے واقعہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر کوئی مودی کے خلاف بولتا ہے تو اس کے خلاف ملک سے بغاوت کا مقدمہ درج کیا جاتا ہے، میں نریندر مودی کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ہم اس کے خلاف جیل بھرو آندولن شروع کریں گے۔'

انہوں نے کہا، 'ہندوستان کی جیلوں میں صرف تین لاکھ افراد کو رکھا جاسکتا ہے، اگر ہم سب سڑکوں پر آجائیں تو ہندوستان کی جیلیں کم پڑ جائیں گی، یا تو آپ ہمیں جیل میں رکھیں یا گولی مار دیں'۔

اسدالدین اویسی شہریت ترمیمی قانون، 'این آر سی' اور 'این پی آر' کے خلاف متحدہ مسلم ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد خواتین کے احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہی۔

غور طلب ہے 26 جنوری کو سماجی کارکن نیلیش رکشیال کی شکایت کی بنیاد پر اسکول کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا۔

شکایت کنندہ کا الزام ہے کہ 'اسکول انتظامیہ نے طلبا کو ڈرامہ کے لیے 'استعمال' کیا، اور ڈرامہ کے ذریعے 'سی اے اے' اور 'این آر سی' کے لیے مودی کو گالی دی'۔

اویسی کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک اسکول کے پرنسپل اور طالب علم کی والدہ کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

در اصل شہریت ترمیمی قانون اور 'این آر سی' کے خلاف کرناٹک میں ایک ڈرامہ میں مبینہ ملوث ہونے کے لئے ایک اسکول کے پرنسپل اور ایک طالب علم کی ماں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے

اویسی نے جیل بھرو آندولن کا دیا اشارہ،'جیل میں وکھو یا گولی مارو'

جس کی اسدالدین اویسی نے سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ 'وزیر اعظم نریندر مودی کے ناقدین کے خلاف مقدمات درج کیے جانے کو لے کر انہوں نے 'جیل بھرو آندولن' کا اشارہ دیا ہے۔'

اویسی نے کرناٹک کے بیدر میں پیش آنے والے واقعہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر کوئی مودی کے خلاف بولتا ہے تو اس کے خلاف ملک سے بغاوت کا مقدمہ درج کیا جاتا ہے، میں نریندر مودی کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ہم اس کے خلاف جیل بھرو آندولن شروع کریں گے۔'

انہوں نے کہا، 'ہندوستان کی جیلوں میں صرف تین لاکھ افراد کو رکھا جاسکتا ہے، اگر ہم سب سڑکوں پر آجائیں تو ہندوستان کی جیلیں کم پڑ جائیں گی، یا تو آپ ہمیں جیل میں رکھیں یا گولی مار دیں'۔

اسدالدین اویسی شہریت ترمیمی قانون، 'این آر سی' اور 'این پی آر' کے خلاف متحدہ مسلم ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد خواتین کے احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہی۔

غور طلب ہے 26 جنوری کو سماجی کارکن نیلیش رکشیال کی شکایت کی بنیاد پر اسکول کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا۔

شکایت کنندہ کا الزام ہے کہ 'اسکول انتظامیہ نے طلبا کو ڈرامہ کے لیے 'استعمال' کیا، اور ڈرامہ کے ذریعے 'سی اے اے' اور 'این آر سی' کے لیے مودی کو گالی دی'۔

Intro:Body:

Print Printपीटीआई-भाषा संवाददाता 22:6 HRS IST

औवेसी ने मोदी के आलोचकों के खिलाफ मामले दर्ज करने को लेकर 'जेल भरो' अभियान के संकेत दिये

हैदराबाद, दो फरवरी (भाषा) एआईएमआईएम प्रमुख असदुद्दीन औवेसी ने कर्नाटक में सीएए और एनआरसी पर एक नाटक में कथित संलिप्तता के लिये एक स्कूल की प्रधानाचार्य और एक छात्र की मां के खिलाफ राजद्रोह का मामला दर्ज करने की रविवार को निंदा की। उन्होंने प्रधानमंत्री नरेन्द्र मोदी के आलोचकों के खिलाफ मामले दर्ज किये जाने को लेकर ‘जेल भरो अभियान’ के भी संकेत दिये।



औवेसी ने कर्नाटक के बीदर में हुई उस घटना की ओर इशारा करते हुए कहा, 'अगर कोई मोदी के खिलाफ बोलता है, तो उसके खिलाफ राजद्रोह का मुकदमा दर्ज कर लिया जाता है। मैं नरेन्द्र मोदी को बताना चाहता हूं कि हम इसके खिलाफ जेल भरो अभियान शुरू करेंगे।'



उन्होंने कहा, 'भारत की सभी जेलों में केवल तीन लाख लोगों को ही रखा जा सकता है। अगर हम सभी सड़कों पर आ जाएं तो, भारत की जेलें कम पड़ जाएंगी। आप (या तो) हमें जेल में रखिये या फिर हमें गोली मार दीजिए।'



औवेसी ने यह बात सीएए, एनआरसी और एनपीआर के खिलाफ यूनाइटेड मुस्लिम एक्शन कमेटी की ओर से आयोजित महिलाओं की विरोध सभा में कही।



गौरतलब है कि कर्नाटक पुलिस ने सामाजिक कार्यकर्ता नीलेश रक्षयाल की शिकायत के आधार पर 26 जनवरी को स्कूल के खिलाफ राजद्रोह का मामला दर्ज किया था।



शिकायतकर्ता का आरोप है कि स्कूल प्रशासन ने नाटक के लिये छात्रों का 'इस्तेमाल' किया, जहां उन्होंने सीएए और एनआरसी को लेकर मोदी को 'गाली' दी।


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 11:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.